وائرل انفیکشنز دل کے دورے اور فالج کے خطرے میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں، نئی طبی تحقیق کا انکشاف

news-banner

تازہ ترین - 31 اکتوبر 2025

ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ فلو، کووِڈ-19 اور دیگر وائرل انفیکشنز دل کے دورے اور فالج کے امکانات میں نمایاں اضافہ کر سکتے ہیں۔


امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق، فلو سے متاثرہ افراد میں ایک ماہ کے اندر دل کا دورہ پڑنے کا امکان چار گنا جبکہ فالج کا خطرہ پانچ گنا زیادہ ہوتا ہے۔

 

ماہرین نے خبردار کیا کہ کووِڈ-19 کے بعد بھی دل کے امراض اور فالج کے امکانات تین گنا تک بڑھ جاتے ہیں، اور یہ خطرہ کم از کم 14 ہفتوں تک برقرار رہتا ہے، جبکہ بعض کیسز میں اس کے اثرات ایک سال تک جاری رہ سکتے ہیں۔

 

تحقیق میں دیگر دائمی امراض کو بھی دل و دماغی بیماریوں کے زیادہ خطرے سے جوڑا گیا ہے:ایچ آئی وی (HIV): دل کے دورے کا خطرہ 60٪، فالج کا 45٪ بڑھ جاتا ہے۔ہیپاٹائٹس سی (Hepatitis C): دل کے امراض کا خطرہ 27٪، فالج کا 23٪ زیادہ۔شِنگلز (Shingles): دل کے دورے کا خطرہ 12٪، فالج کا 18٪ بڑھ جاتا ہے۔

 

یو سی ایل اے کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کوسوکے کاوائی نے کہا کہ چونکہ شِنگلز ہر تین میں سے ایک شخص کو متاثر کرتا ہے، اس لیے یہ بیماری دل کی صحت کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔

 

تحقیق میں زور دیا گیا ہے کہ ویکسینیشن دل کے امراض کے خطرات کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ 2022ء کی ایک رپورٹ کے مطابق، فلو ویکسین لگوانے والوں میں دل کے امراض کا خطرہ 34 فیصد تک کم پایا گیا۔


پروفیسر کاوائی کے مطابق، "احتیاطی تدابیر اور ویکسینیشن ہی دل کی بیماریوں سے بچاؤ کا سب سے مؤثر ذریعہ ہیں۔"