10 سال تک کے 40 فیصد بچے موبائل فون کے زیادہ استعمال سے دور کی نظر کی کمزوری (میوپیا) کا شکار — ماہرین کی تشویشناک وارننگ

news-banner

تازہ ترین - 31 اکتوبر 2025

لاہور کے مغل آئی ٹرسٹ اسپتال میں منعقدہ سیمینار کے دوران ماہرینِ امراضِ چشم نے خبردار کیا ہے کہ موبائل فون کے بے تحاشا استعمال نے کم عمر بچوں میں میوپیا (دور کی نظر کی کمزوری) کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ کر دیا ہے۔

 

اس موقع پر شعبۂ پیڈیاٹرک آپتھامولوجی کی سربراہ پروفیسر سیما قیوم نے انکشاف کیا کہ 10 سال تک کی عمر کے تقریباً 40 فیصد بچے میوپیا کا شکار ہو چکے ہیں، جبکہ ہر سال اس شرح میں 14 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

 

ان کے مطابق، میوپیا میں آنکھ کی ساخت میں تبدیلی آ جاتی ہے، اور یہ مرض عموماً اسکرین کے مسلسل استعمال اور آنکھوں کے غیر فطری دباؤ سے پیدا ہوتا ہے۔


پروفیسر قیوم نے بتایا کہ بچے اسمارٹ فونز کی اسکرینز کو گھنٹوں گھور کر دیکھتے ہیں، پلک نہیں جھپکتے، اور آنکھیں ملنے کی عادت پیدا کر لیتے ہیں، جس سے بینائی تیزی سے متاثر ہوتی ہے۔

 

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسپتال میں آنے والے کئی کم عمر بچوں کو دور کی نظر کی عینکیں تجویز کی گئی ہیں، جن کا نمبر -7 سے -10 تک جا پہنچا ہے — جو ایک انتہائی تشویشناک رجحان ہے۔

 

ماہرین نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ بچوں کا اسکرین ٹائم سختی سے محدود کریں اور ان کے ساتھ وقت گزارنے کو ترجیح دیں، کیونکہ بچوں کو موبائل فون دینا وقتی سکون مگر دیرپا نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔