پاکستان - 12 نومبر 2025
’را‘ کے خفیہ نیٹ ورک کا پردہ فاش ‘ خالصتان لیڈرز کے قتل کی سازش میں مودی کے قریبی حلقے ملوث، امریکی و کینیڈین اداروں کی رپورٹ میں انکشاف
دنیا - 06 نومبر 2025
کینیڈا میں خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور نیویارک میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش سے متعلق نئے انکشافات نے بھارت کے خفیہ آپریشنز کو بے نقاب کر دیا ہے۔
مغربی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسیوں کا تجزیہ ہے کہ گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی ہدایات بھارت کے اعلیٰ ترین حکومتی سطح سے دی گئی تھیں، جن میں وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی حلقے کے افراد بھی شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ خارجہ کے حکام اس بات پر حیران رہ گئے کہ بھارت جیسا قریبی اتحادی کسی امریکی شہری کو نیویارک میں قتل کرنے کی کوشش کیسے کر سکتا ہے۔
اسی طرح کینیڈین حکام بھی نجر کے قتل پر اسی صدمے میں مبتلا تھے، اور اپنی علیحدہ تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ قتل کے احکامات بھارتی ریاستی عناصر کی جانب سے دیے گئے تھے۔
ان انکشافات کے بعد واشنگٹن، لندن، نیویارک اور اوٹاوا میں خفیہ اداروں نے مشترکہ طور پر کارروائیاں کیں تاکہ شمالی امریکا میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے آپریشنز کو بے نقاب کیا جا سکے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نکھل گپتا نامی شخص، جو منشیات کے دھندے میں ملوث تھا، ’را‘ کے ایک افسر کے ساتھ رابطے میں تھا۔ افسر نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ بیرون ملک ایک “مشکل مسئلہ” حل کر دے تو اس کے تمام کیسز ختم کر دیے جائیں گے۔
یہ “مسئلہ” گرپتونت سنگھ پنوں کو راستے سے ہٹانا تھا۔
گپتا نے مئی 2023 میں امریکا میں ایک رابطہ کار کے ذریعے کرائے کے قاتل سے رابطہ کیا اور کہا، “پنوں کو ختم کر دو، زیادہ وقت نہ لگاؤ۔”
چند دن بعد اسے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی ویڈیو بھیجی گئی، جس میں نجر کو وینکوور میں 34 گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ گپتا نے یہ ویڈیو اپنے امریکی رابطے کو بھیجی اور تاکید کی کہ اب پنوں کو بھی جلد از جلد نشانہ بنانا ہوگا۔
یہ منصوبہ تب بے نقاب ہوا جب امریکی اداروں کو نیویارک میں پنوں کی نگرانی اور قاتلانہ منصوبے کی خفیہ اطلاع ملی۔
بھارت کی جانب سے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں “بے بنیاد” قرار دیا گیا ہے، مگر مغربی ذرائع کے مطابق امریکا اور کینیڈا کے درمیان اس واقعے کے بعد شدید سفارتی کشیدگی پیدا ہو چکی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیراعظم مودی ماضی میں متعدد مواقع پر اس طرح کے اقدامات کا بالواسطہ دفاع کر چکے ہیں۔ ایک تقریر میں انہوں نے کہا تھا:“پہلے کی حکومتیں دہشتگردوں کو ڈوزیئر دیتی تھیں، اب بھارت انہیں انہی کی زمین پر ختم کرتا ہے” — جو اس بات کا غیر علانیہ اعتراف ہے کہ بھارت اپنی سرحدوں سے باہر بھی ایسے خفیہ آپریشنز کرتا رہا ہے۔
دیکھیں

