دنیا - 12 نومبر 2025
استنبول میں پاک افغان مذاکرات کا نیا دور — جنگ بندی برقرار رکھنے اور دہشتگردی روکنے پر بات چیت جاری
دنیا - 06 نومبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعلیٰ سطح کے مذاکرات کا نیا دور ترکیہ کے شہر استنبول میں شروع ہو گیا ہے، جس میں دونوں ممالک کے سیکیورٹی حکام شریک ہیں۔ مذاکرات میں افغان سرزمین سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی اور جنگ بندی کے نفاذ پر تفصیلی بات چیت جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق ترکیہ اور قطر مذاکراتی عمل کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ مذاکرات ایسے موقع پر ہو رہے ہیں جب سرحدی جھڑپوں کے بعد دوحا مذاکرات میں طے پانے والی عارضی جنگ بندی 6 نومبر تک بڑھا دی گئی تھی۔
پاکستان نے اپنے مؤقف میں زور دیا ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے اور قابلِ تصدیق اقدامات کرے۔ اسلام آباد نے قطر اور ترکیہ کے ثالثی کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امن و استحکام کے لیے مخلص ہے۔
ترکیہ کی وزارتِ خارجہ کے مطابق، اجلاس میں فریقین نے جنگ بندی کی نگرانی کے لیے ویری فکیشن میکانزم بنانے پر اتفاق کیا ہے، تاکہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ دار فریق کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان مذاکرات کی کامیابی کے لیے کوشاں ہے، لیکن اگر افغانستان سے کوئی حملہ ہوا تو پاکستان اپنے دفاع کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے حالیہ بیان میں کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن افغان سرزمین سے دہشتگردی برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ افغان طالبان حکومت کی جانب سے کالعدم ٹی ٹی پی کی حمایت خیرسگالی کے جذبے کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سینیٹ میں اعتراف کیا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری نہیں آ سکی، اور سابق حکومت کے فیصلوں کے نتیجے میں ہزاروں جنگجو واپس آئے، جس سے پاکستان کو نقصان پہنچا۔
دیکھیں

