پاکستان - 12 نومبر 2025
پیپلز پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی بیشتر تجاویز مسترد کر دیں، صرف آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت کا اعلان ‘ بلاول بھٹو
پاکستان - 07 نومبر 2025
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی کی مرکزی مجلسِ عاملہ نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کی زیادہ تر تجاویز کو مسترد کر دیا ہے، تاہم پارٹی نے آرٹیکل 243 میں مجوزہ ترمیم کی مشروط حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی چاروں صوبوں کی مساوی نمائندگی پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ ان کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد حال ہی میں پیپلز پارٹی سے ملاقات کر چکا ہے تاکہ اس ترمیم کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ اجلاس میں آئینی عدالت کے قیام، نیشنل فنانس کمیشن (NFC) ایوارڈ، تعلیم، آبادی کی منصوبہ بندی، ایگزیکٹو مجسٹریسی اور ججوں کے تبادلوں سے متعلق تجاویز پر تفصیلی غور کیا گیا۔ تاہم، مجلسِ عاملہ نے فیصلہ کیا کہ صوبائی حقوق یا آئینی تحفظ کو متاثر کرنے والی کسی بھی تجویز کی حمایت نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی صرف آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت کرے گی، جس کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے عہدے کا نیا نام رکھا جائے گا اور نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کے نام سے ایک نیا عہدہ متعارف کرایا جائے گا۔
بلاول نے کہا، “یہ کہنا آسان ہے کہ کون سی تجویز ہم قبول کرتے ہیں، اور وہ صرف ایک ہے — آرٹیکل 243 کی ترمیم۔”
چیئرمین پیپلز پارٹی کے مطابق، باقی تمام تجاویز یا تو مسترد کی جا چکی ہیں یا ان پر مزید مشاورت جمعہ کے اجلاس میں ہوگی۔
انہوں نے آئینی عدالت کے قیام کے حوالے سے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ اس میں چاروں صوبوں کی مساوی نمائندگی لازمی ہو۔ بلاول کا کہنا تھا کہ یہ مؤقف چارٹر آف ڈیموکریسی کے مطابق ہے، جہاں مساوی نمائندگی کو بنیادی اصول قرار دیا گیا تھا۔
انہوں نے زور دیا کہ پارٹی کسی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کرے گی جو اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کو کمزور کرے۔
دیکھیں

