دنیا - 12 نومبر 2025
ٹرمپ کا انکشاف: ایران نے امریکی پابندیاں ختم کرنے کی درخواست کی — ایرانی صدر کا دوٹوک مؤقف، “ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر دفاع پر سمجھوتہ نہیں کریں گے”
دنیا - 08 نومبر 2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے واشنگٹن سے بھاری معاشی پابندیاں ختم کرنے کی درخواست کی ہے، اور وہ اس معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
وسط ایشیائی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ عشائیے میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ “ایران پوچھ رہا ہے کہ کیا پابندیاں ختم ہو سکتی ہیں؟ ان پر بہت سخت پابندیاں عائد ہیں جن سے ان کے لیے حالات مشکل ہو گئے ہیں۔ میں اس پر غور کرنے کے لیے تیار ہوں، دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔”
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکا اور ایران کے درمیان حالیہ فوجی جھڑپ نے جوہری مذاکرات کو تعطل میں ڈال دیا تھا۔
اس پر ردِ عمل دیتے ہوئے ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے تہران میں واضح مؤقف اختیار کیا کہ ایران امن کا خواہاں ہے مگر اپنے دفاعی یا جوہری پروگرامز پر کسی دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ “ہم بین الاقوامی فریم ورک میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں، مگر اگر کوئی یہ کہے کہ ہم (جوہری) سائنس یا دفاعی صلاحیت ترک کر دیں ورنہ بمباری ہوگی — تو یہ ناقابلِ قبول ہے۔”
پزشکیان نے کہا کہ “ہم دنیا میں امن سے رہنا چاہتے ہیں مگر ذلت برداشت نہیں کریں گے، یہ قابل قبول نہیں کہ وہ اپنی مرضی مسلط کریں اور ہم صرف ان کی خدمت کریں۔”
یہ سفارتی بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب جون میں اسرائیل نے ایران پر بمباری کی جس سے 12 روزہ جنگ چھڑ گئی۔ اس دوران امریکا نے بھی ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں میں حصہ لیا۔
ایران نے جوابی کارروائی میں میزائل اور ڈرون حملے کیے، جس کے بعد اپریل میں شروع ہونے والے تہران-واشنگٹن مذاکرات رک گئے۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا ہے، تاہم نقصان کی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
مغربی ممالک طویل عرصے سے ایران پر ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کا الزام لگاتے ہیں، مگر ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن توانائی کے لیے ہے۔
ستمبر میں اقوام متحدہ نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی درخواست پر ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں، جن میں بیلسٹک میزائل پروگرام بھی شامل ہے۔
ایرانی صدر نے اس اقدام کو “دوہرا معیار” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “وہ اسرائیل کو ہتھیار دیتے ہیں مگر ہمیں اپنے دفاع کے لیے میزائل رکھنے سے روکتے ہیں، اور جب چاہیں بمباری کر دیتے ہیں۔”
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے دفاعی اور میزائل پروگرام پر کوئی مذاکرات ممکن نہیں، کیونکہ یہ قومی سلامتی کے لیے ناگزیر ہیں۔
دریں اثناء، عمان نے امریکا اور ایران دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کا عمل بحال کریں تاکہ ایک نیا معاہدہ طے پا سکے جس میں ایران اپنی جوہری سرگرمیوں کو محدود کرے اور اس کے بدلے میں پابندیاں نرم کی جائیں۔
دیکھیں

