دنیا - 12 نومبر 2025
27ویں آئینی ترمیم سے قبل ہی ہلچل! ’’وفاقی آئینی عدالت‘‘ کے قیام کی تیاریوں پر عدالتی و سیاسی حلقے متحرک
پاکستان - 08 نومبر 2025
اگرچہ 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ تاحال عوام کے سامنے نہیں لایا گیا، لیکن اس کے اثرات وفاقی دارالحکومت کے عدالتی حلقوں میں محسوس ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، جمعہ کے روز اس مجوزہ ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، جبکہ مختلف انتظامی سرگرمیوں سے یہ اشارے مل رہے ہیں کہ وفاقی آئینی عدالت (Federal Constitutional Court - FCC) کے قیام کی تیاریوں کا عمل شروع ہو چکا ہے — یہ وہ تجویز ہے جو مبینہ طور پر نئے آئینی پیکیج کا حصہ ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں انتظامی سطح پر عمارتوں کی از سرِ نو ترتیب جاری ہے، اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نئی وفاقی آئینی عدالت کو وفاقی شرعی عدالت (FSC) کی عمارت میں منتقل کیا جا سکتا ہے، جبکہ شرعی عدالت کو ہائی کورٹ کی عمارت کی تیسری منزل پر منتقل کرنے پر غور ہو رہا ہے۔
اس وقت وفاقی شرعی عدالت میں منظور شدہ آٹھ ججوں کے مقابلے میں صرف تین جج (چیف جسٹس سمیت) کام کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے وہاں جگہ کی قلت نہیں۔ ہائی کورٹ کے اندر دفاتر خالی کرانے اور سامان کی منتقلی کا عمل بھی جاری ہے، جسے حکام ’’انتظامی ازسرنو ترتیب‘‘ قرار دے رہے ہیں۔
یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیرِ بحث آیا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ’’عمارت کی تبدیلی سے عدالت کے اختیارات میں کوئی کمی نہیں آئے گی‘‘۔
درخواست گزار وکیل فیصل صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’’میں شریعت کورٹ کی عمارت میں دلائل دینا نہیں چاہتا‘‘، جس پر جسٹس مندوخیل نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ رات آپ کے حق میں کچھ پیش رفت ضرور ہوئی ہے‘‘۔
اس موقع پر جسٹس امین الدین نے واضح کیا کہ ’’ہم آئین کے احکامات کے پابند ہیں‘‘۔
دوسری جانب، وکیل ایڈووکیٹ علی طاہر نے ایک علیحدہ درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ حکومت کو ایسی کسی بھی آئینی ترمیم، تجویز یا قانون سازی سے روکے جو سپریم کورٹ (آرٹیکل 184(3)) یا ہائی کورٹس (آرٹیکل 199) کے اختیارات کو کم یا محدود کرے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ سپریم کورٹ کے بنیادی آئینی اختیارات آئین کا ناقابلِ ترمیم حصہ ہیں، اور اگر کسی متوازی یا متبادل ’’آئینی عدالت‘‘ کے قیام کی کوشش کی گئی تو یہ آئین کے آرٹیکلز 175 تا 191 کے منافی ہوگی۔
دیکھیں

