دنیا - 12 نومبر 2025
اداکار درپن کو بچھڑے 45 برس بیت گئے، 67 فلموں کے درخشاں سفر نے پاکستانی سینما کو نئی پہچان دی
انٹرٹینمنٹ - 08 نومبر 2025
پاکستانی فلم انڈسٹری کے مایہ ناز اور خوبرو اداکار درپن کو مداحوں سے بچھڑے 45 برس گزر گئے۔ اپنی دلکش شخصیت اور متاثرکن اداکاری سے شہرت پانے والے درپن نے مجموعی طور پر 67 فلموں میں کام کیا اور شاندار کارکردگی پر نگار ایوارڈ بھی حاصل کیا۔
درپن کا اصل نام سید عشرت عباس تھا، جن کی پیدائش 1928 میں بھارتی ریاست اترپردیش (یوپی) میں ہوئی۔ انہوں نے اپنے فلمی سفر کا آغاز ہدایتکار حیدر شاہ کی فلم "امانت" سے کیا جو 21 دسمبر 1950 کو ریلیز ہوئی۔ بعد ازاں وہ پنجابی فلم "بلو" میں کام کے لیے ممبئی گئے، لیکن چند سال بعد لاہور واپس آ کر "باپ کا گناہ" کے ذریعے دوبارہ اپنی فنی زندگی کا آغاز کیا۔
1959 میں ریلیز ہونے والی ان کی فلم "ساتھی" نے انہیں بے حد مقبول بنا دیا۔ درپن کی یادگار فلموں میں "رات کے راہی، سہیلی، انسان بدلتا ہے، دلہن، باجی، اک تیرا سہارا، شکوہ، آنچل، نائلہ، اور پائل کی جھنکار" شامل ہیں۔ انہوں نے 57 اردو، 8 پنجابی اور 2 پشتو فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
درپن کو فلم "ساتھی" اور "سہیلی" میں عمدہ اداکاری پر نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہوں نے فلم پروڈکشن میں بھی قدم رکھا اور "بالم، گلفام، تانگے والا، انسپکٹر" اور "ایک مسافر ایک حسینہ" جیسی فلمیں پروڈیوس کیں۔
درپن نے مشہور اداکارہ نیر سلطانہ سے شادی کی، جسے فلمی صنعت کی کامیاب اور خوشگوار شادیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
وہ 8 نومبر 1980 کو لاہور میں انتقال کر گئے اور مسلم ٹاؤن قبرستان میں سپردِ خاک کیے گئے۔
دیکھیں

