27ویں آئینی ترمیم سینیٹ سے منظور، آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی ‘ اپوزیشن کا احتجاج، دو ارکان نے جماعتی پالیسی سے انحراف کیا

news-banner

پاکستان - 11 نومبر 2025

سینیٹ سے منظوری کے بعد 27ویں آئینی ترمیم کا بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق یہ آئینی ترمیم ایوان زیریں کے آج کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

 

ذرائع کے مطابق، حکومت کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہے، اس لیے ترمیم کی منظوری میں کسی بڑی رکاوٹ کا سامنا متوقع نہیں۔

 

گزشتہ روز سینیٹ نے 64 اراکین کی حمایت سے 27ویں آئینی ترمیم منظور کی۔ اجلاس تاخیر سے شروع ہوا اور حکومتی اکثریت کو یقینی بنانے کے لیے صبح سے ہی سیاسی رابطے جاری رہے۔

 

دلچسپ طور پر، مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کی علالت اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے ووٹ نہ دینے کے باعث نگاہیں اس بات پر مرکوز تھیں کہ حکومت کو دو ووٹ کہاں سے ملیں گے۔


نتیجتاً، پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی کے سینیٹر احمد خان نے جماعتی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے حکومت کے حق میں ووٹ دیا۔

 

بل پیش کیے جانے کے دوران اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا، نعرے بازی کی اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ تاہم سارجنٹ ایٹ آرمز نے مداخلت کر کے حالات کو قابو میں کیا۔ بعد ازاں اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

 

ترمیم کی منظوری کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حکمراں اتحاد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کو اتفاقِ رائے کے لیے مدعو کیا، مگر انہوں نے تعاون نہیں کیا۔

 

حکومتی حمایت میں ووٹ دینے والے سیف اللہ ابڑو نے اپنے مؤقف میں کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ کسی سیاسی مفاد کے بجائے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے قومی کردار کی بنیاد پر کیا۔ بعد ازاں انہوں نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

 

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ترمیم کی منظوری کے تمام آئینی اور قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں، کمیٹی مراحل سے گزرنے کے بعد بل کو ایوان میں پیش کیا گیا۔


یوں 27ویں آئینی ترمیم اب آئین کا حصہ بننے کے آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔