کھیل - 12 نومبر 2025
بھارتی فورسز کے مظالم کی نئی لہر — خواتین اور ڈاکٹروں سمیت 1500 سے زائد کشمیری گرفتار
دنیا - 12 نومبر 2025
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے ریاستی جبر کی تازہ کارروائیوں کے دوران خواتین اور ڈاکٹروں سمیت کم از کم 1500 کشمیریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
کشمیری میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور پولیس نے وادی بھر میں بڑے پیمانے پر محاصرے، چھاپے اور تلاشی کی کارروائیاں کرتے ہوئے سینکڑوں گھروں پر حملے کیے۔ گرفتار افراد پر جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ گزشتہ کئی برسوں میں سب سے بڑا کریک ڈاؤن ہے، جس میں بھارتی فورسز نے آزادی پسند کارکنوں، ان کے اہلِ خانہ، اوور گراؤنڈ ورکرز اور ان افراد کو نشانہ بنایا جن کے خلاف کالے قانون یو اے پی اے کے تحت مقدمات درج ہیں لیکن وہ ضمانت پر تھے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے تصدیق کی کہ اب تک 1500 سے زائد افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کے مطابق محاصرے کے دوران گھروں سے بینک دستاویزات، ڈیجیٹل آلات، مذہبی کتب اور دیگر اشیاء بھی ضبط کی گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق صرف بارہمولہ میں 16 حریت کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے جن میں سے 10 کو گرفتار کر لیا گیا، جبکہ جنوبی کشمیر کے اضلاع — اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام — میں بھی بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کیے گئے۔
ضلع بڈگام میں آزادی پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جبکہ گاندربل میں 39 کشمیریوں کو گرفتار کر کے دگنی بل جیل منتقل کیا گیا۔ کولگام میں حریت رہنماؤں کے اہلخانہ کے 8 افراد کو بھی گرفتار کر کے سنٹرل جیل اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکومت طاقت، محاصرے اور کالے قوانین کے ذریعے کشمیریوں کے جذبۂ حریت کو کچلنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے، تاہم عوام اپنے ناقابلِ تنسیخ حقِ خود ارادیت سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔
دیکھیں

