کھیل - 13 نومبر 2025
وزیراعظم شہباز شریف کی بلاول بھٹو کو 18ویں ترمیم و این ایف سی پر مذاکرات کی دعوت، طالبان رجیم سے ٹی ٹی پی کو لگام دینے کا مطالبہ
پاکستان - 13 نومبر 2025
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے این ایف سی ایوارڈ پر مشاورت کا عندیہ دیتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو دعوت دی ہے کہ وہ 18ویں آئینی ترمیم پر مل بیٹھ کر بات کریں۔
بدھ کے روز قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ “سب سے زیادہ قربانیاں پاک فوج نے دی ہیں۔ طالبان رجیم کو چاہیے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو قابو میں کرے۔
ہم مل کر آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کریں گے۔”
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئینی عدالت کا قیام ایک تاریخی کامیابی ہے۔ “ہم آرٹیکل 243 کے تحت فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ دے رہے ہیں، اور 18ویں ترمیم اتنی مضبوط ہے کہ کوئی اسے ختم نہیں کر سکتا۔”
شہباز شریف نے کہا کہ افغان طالبان حکومت سے مسلسل کہا جا رہا ہے کہ وہ کالعدم ٹی ٹی پی کو لگام دے۔
“چالیس سال ہم نے افغان مہاجرین کی میزبانی کی، آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ اس کا صلہ کیا ملا۔
افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔ ہم فتنہ و فساد پھیلانے والوں کو جانتے ہیں، پہلے بھی جواب دیا اور اب بھی دیں گے۔”
وزیراعظم نے کہا کہ بلاول بھٹو میرے قریبی ساتھی اور چھوٹے بھائی کی مانند ہیں۔ “اگر صوبے مضبوط ہوں گے تو وفاق مضبوط ہوگا۔ بغیر مشاورت 18ویں ترمیم یا این ایف سی میں تبدیلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
قومی اتفاقِ رائے، کالا باغ ڈیم سمیت کسی بھی منصوبے سے زیادہ اہم ہے۔ جب چاروں اکائیاں متفق نہ ہوں تو ہم کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے، وفاق ہے تو ہم ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ “میثاقِ جمہوریت میں آئینی عدالت کے قیام کا جو وعدہ کیا گیا تھا، وہ 19 سال بعد پورا ہو گیا۔”
وزیراعظم نے وانا اور اسلام آباد میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “افغانستان سے تعلق رکھنے والے خوارج جہنم رسید ہوئے۔ ان واقعات میں بیرونی ہاتھ واضح ہے، فتنہ خوارج میں بھارت کا کردار نمایاں ہے اور افغان سرزمین کے نشانات بھی دکھائی دیتے ہیں۔
بھارت نے ان الزامات کی تردید کی، مگر جعفر ایکسپریس حملے کے شواہد ہم دنیا کے سامنے لا چکے ہیں جن کی کسی نے تردید نہیں کی۔”
انہوں نے کہا کہ “ہم چاہتے ہیں افغانستان امن میں برابر شریک ہو، لیکن یہ ممکن نہیں کہ وہ وعدے کرے اور دہشت گرد گروپوں پر قابو نہ پائے۔”
وزیراعظم نے کہا کہ “آئینی عدالت کا قیام شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے خواب کی تعبیر ہے، آج ان کی روح کو تسکین مل رہی ہوگی۔ 19 سال اپوزیشن کو میثاق جمہوریت یاد نہیں آیا، آج آئینی عدالت پر ان کو تکلیف کیوں ہو رہی ہے؟”
دیکھیں

