دنیا - 26 دسمبر 2025
حکومت کی آئی ایم ایف سے ممکنہ رعایتوں کیلئے معاشی وزارتوں سے تجاویز طلب
کاروبار - 20 دسمبر 2025
حکومت نے معاشی ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور بجٹ کو زیادہ حقیقت پسندانہ بنانے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ممکنہ نرمی حاصل کرنے کی غرض سے تمام معاشی وزارتوں سے تجاویز طلب کر لی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطحی جائزے میں یہ بات سامنے آئی کہ موجودہ معاشی نظام نہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو مؤثر انداز میں متوجہ کر پا رہا ہے اور نہ ہی دیرپا معاشی استحکام فراہم کر سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت وزارتوں کے ساتھ پہلی مشاورتی نشست منعقد ہوئی، جس میں آئندہ کے معاشی لائحہ عمل پر سفارشات طلب کی گئیں۔
اجلاس میں یہ جانچنے پر زور دیا گیا کہ کون سی تجاویز آنے والے بجٹ سے قبل اور کن پر اگلے بجٹ کے ساتھ عملدرآمد ممکن ہے۔
یہ مشاورت ستمبر 2027 تک جاری آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ضروری معاشی ایڈجسٹمنٹس کے تناظر میں کی گئی۔
ادھر موجودہ 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج کے اختتام کے بعد پروگرام سے نکلنے کی تیاریوں پر بھی غور شروع ہو گیا ہے، تاہم وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے آئی ایم ایف سے مستقل نجات کو 2029 تک برآمدات 63 ارب ڈالر تک بڑھانے سے مشروط قرار دیا ہے، جس کے لیے چار برس میں برآمدات میں دوگنا اضافہ درکار ہوگا۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے معاشی وزارتوں کو ایک پروفارما ارسال کیا ہے جس میں پائیدار ترقی کیلئے تجاویز، میکرو اکنامک تجزیہ، درکار سبسڈیز اور ٹیکس آمدن پر اثرات کی تفصیل طلب کی گئی ہے، جنہیں بعد ازاں آئی ایم ایف سے مذاکرات میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ایک دوست ملک نے آئی ایم ایف میں پاکستان کی حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی ہے تاکہ ترقی میں رکاوٹ بننے والی شرائط میں نرمی حاصل کی جا سکے، تاہم حکومتی حلقوں کا ماننا ہے کہ آئی ایم ایف کو قائل کرنا آسان نہیں ہوگا۔
دیکھیں

