افغانستان شدید معاشی و انسانی بحران کی زد میں، 75 فیصد بے روزگاری اور داعش خراسان کا بڑھتا خطرہ: اقوامِ متحدہ

news-banner

دنیا - 22 دسمبر 2025

اقوامِ متحدہ کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان اس وقت سنگین معاشی بحران کا شکار ہے، جہاں بے روزگاری کی شرح 75 فیصد تک پہنچ چکی ہے جبکہ 90 فیصد سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔

 

رپورٹ کے مطابق فی کس آمدنی میں مسلسل کمی، مجموعی قومی پیداوار (GDP) میں نمایاں گراوٹ اور انسانی امداد میں شدید کمی نے افغان معیشت کو انتہائی کمزور بنا دیا ہے۔

 

 2025 کے پہلے چھ ماہ کے دوران افغانستان کی GDP میں 6.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ اوسط ماہانہ فی کس آمدنی کم ہو کر تقریباً 100 امریکی ڈالر رہ گئی ہے۔

 

اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ 70 فیصد سے زیادہ افغان شہری اپنی بنیادی ضروریات کے لیے انسانی امداد پر انحصار کر رہے ہیں، تاہم حالیہ مہینوں میں یہ امداد بھی تیزی سے کم ہوتی جا رہی ہے۔

 

 پاکستان کے ساتھ سرحدی بندشوں کے باعث افغان معیشت کو یومیہ تقریباً 10 لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، جبکہ ہمسایہ ممالک سے افغان شہریوں کی جبری واپسی نے عوامی خدمات اور سماجی نظام پر اضافی دباؤ ڈال دیا ہے۔

 

سلامتی کونسل نے افغان معیشت کو بظاہر مستحکم مگر انتہائی نازک قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ طالبان کے بڑے ترقیاتی اور انفراسٹرکچر منصوبے مالی وسائل اور بنیادی اصلاحات کے بغیر غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔

 

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بے روزگاری، غربت اور امداد میں کمی کا یہ امتزاج افغانستان کے استحکام کے لیے شدید خطرہ بن چکا ہے اور فوری عالمی تعاون ناگزیر ہو چکا ہے۔

 

دوسری جانب اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان میں داعش خراسان (ISIS-K) کے تقریباً 2 ہزار جنگجو موجود ہیں، جو ملکی اور علاقائی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ 

 

رپورٹ کے مطابق تنظیم کی قیادت زیادہ تر افغان پشتونوں پر مشتمل ہے، جبکہ کئی جنگجو وسطی ایشیائی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

 

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ داعش خراسان نے شمالی افغانستان اور پاکستان سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں 14 سال سے کم عمر بچوں کے لیے خفیہ اسکول قائم کر رکھے ہیں، جہاں کمسن بچوں کو انتہاپسند نظریات سکھا کر خودکش حملوں کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، جو ایک بڑے انسانی اور سلامتی بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔

 

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پر غربت، بے روزگاری اور شدت پسند تنظیموں کے خلاف مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو افغانستان مزید گہرے انسانی بحران اور خطے میں عدم استحکام کی طرف بڑھ سکتا ہے۔