دنیا - 26 دسمبر 2025
اعداد و شمار میں مہنگائی کم، عام آدمی کے لیے دباؤ برقرار
کاروبار - 22 دسمبر 2025
سال 2025 کے دوران مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح تقریباً 4 فیصد رہی، جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ رواں سال مہنگائی کی رفتار گزشتہ سات برسوں کے مقابلے میں کم ترین سطح پر رہی۔
تاہم سوال یہ ہے کہ اس کمی کا فائدہ عام آدمی کو کتنا ملا؟
ادارہ شماریات کے مطابق 2025 میں مہنگائی کی کم سے کم شرح 0.3 فیصد اور زیادہ سے زیادہ 6.2 فیصد ریکارڈ کی گئی، جبکہ 2024 میں اوسط مہنگائی 12 فیصد تک جا پہنچی تھی۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ مہنگائی ختم نہیں ہوئی بلکہ اس کی رفتار نسبتاً سست ہوئی ہے۔
ماہرین کے مطابق مہنگائی ناپنے کا پیمانہ 51 بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا گزشتہ سال کے نرخوں سے موازنہ ہے۔
اگر کسی مہینے یا سال مہنگائی میں اضافہ ظاہر نہ ہو تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ قیمتیں کم ہو گئی ہیں بلکہ صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قیمتیں مزید تیزی سے نہیں بڑھیں۔
دستاویزی شواہد کے مطابق جنوری 2025 میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2200 روپے تھا جو دسمبر تک بڑھ کر 2550 روپے تک پہنچ گیا۔
اسی طرح انڈے 360 سے 380 روپے فی درجن، کوکنگ آئل 1500 سے بڑھ کر 1588 روپے، دال مسور 370 سے 380 روپے، ٹماٹر 200 سے 300 روپے اور چینی 150 سے بڑھ کر 212 روپے فی کلو ہو گئی۔
سال بھر میں صرف چند سبزیوں کی قیمتوں میں جزوی کمی دیکھی گئی۔
حکومت کے مطابق رواں برس مہنگائی میں اضافہ 5 سے 6 فیصد رہا، مگر اس دوران کم از کم اجرت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔
یوں 2025 بھی گزشتہ برسوں کی طرح عام آدمی کے لیے معاشی آسودگی کا سال ثابت نہ ہو سکا، تاہم 2026 کے لیے یہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ حکومتی اقدامات قوتِ خرید میں بہتری اور مہنگائی میں کمی کا سبب بنیں گے۔
دیکھیں

