پنجاب میں برطانوی دور کا فاریسٹ ایکٹ ختم، جدید ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام نافذ

news-banner

تازہ ترین - 22 دسمبر 2025

پنجاب میں انگریز دور کے فاریسٹ ایکٹ میں تاریخی تبدیلی کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ماحولیاتی نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔

 

 وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے وژن کے تحت جنگلات اور ماحولیات سے متعلق تمام نظام کو کرپشن فری بنانے کے لیے پرانے قوانین کی جگہ ڈیجیٹل نظام متعارف کروایا گیا ہے۔

 

اس اصلاحاتی اقدام کے بعد ماحولیاتی تحفظ کا ادارہ (ای پی اے) کاغذی کارروائی مکمل طور پر ختم کر کے جدید ڈیجیٹل نظام کے تحت کام کرنے والا صوبے کا پہلا سرکاری محکمہ بن گیا ہے۔

 

نئے نظام کے تحت ہر دستاویز کو منفرد حوالہ نمبر اور کیو آر کوڈ کے ساتھ جاری کیا جائے گا، جس سے چند سیکنڈز میں تصدیق ممکن ہوگی۔ تمام فیصلوں، وجوہات، سفارشات اور منظوریوں کا مکمل ڈیجیٹل ریکارڈ ہر وقت دستیاب رہے گا۔

 

واضح کیا گیا ہے کہ ڈیجیٹل نظام ’ای فوس‘ (e-FOAS) کے بغیر کوئی حکم، منظوری یا انتظامی فیصلہ جاری نہیں کیا جا سکے گا، جبکہ خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ افسران اور عملے کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

 

 اس حوالے سے ای پی اے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عمران حامد شیخ نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

 

نوٹیفکیشن کے مطابق امپورٹ لائسنس، لیبارٹری سرٹیفکیشن، پروٹیکشن آرڈرز اور سرکاری سفارشات کا اجرا بھی صرف e-FOAS کے ذریعے ہوگا، جبکہ ڈیجیٹل نظام سے ہٹ کر جاری کردہ کوئی حکم یا منظوری قانونی حیثیت نہیں رکھے گی۔

 

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نظام کے نفاذ میں کردار ادا کرنے والی ٹیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ انسانی مداخلت کے خاتمے سے جعلسازی اور غیرقانونی اجازت ناموں کا مکمل خاتمہ ممکن ہوگا، اور حکومت ماحول کے تحفظ کے ساتھ ساتھ کرپشن کے خاتمے کو بھی یقینی بنا رہی ہے۔