ٹیکسلا کے بھِر ماؤنڈ میں قدیم تہذیب کی سائنسی کھدائی تیز، چھٹی صدی قبل مسیح کے شواہد دریافت

news-banner

تازہ ترین - 23 دسمبر 2025

پنجاب آرکیالوجی نے ٹیکسلا کے تاریخی مقام بھِر ماؤنڈ میں آثارِ قدیمہ کی کھدائی میں تیز رفتار اقدامات کیے ہیں، جہاں چھٹی صدی قبل مسیح سے پہلے کی ایک منظم قدیم تہذیب کے شواہد سامنے آ رہے ہیں۔

 

محکمہ آثارِ قدیمہ پنجاب کے مطابق یہ منصوبہ ٹیکسلا کے اولین شہر کی سائنسی بنیادوں پر دوبارہ دریافت کرنے کی اہم کوشش ہے۔

 

 کھدائی کے دوران قدیم شہری منصوبہ بندی، تنگ گلیاں، رہائشی مکانات، پانی کے کنویں، اناج ذخیرہ کرنے کے مقامات اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کے آثار دریافت ہو رہے ہیں۔

 

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شہر قدرتی طور پر پھیلتا رہا اور اس کی ساخت بعد کے یونانی طرزِ تعمیر سے مختلف ہے، جو ابتدائی مقامی شہری زندگی کی عکاسی کرتی ہے۔

 

ڈائریکٹوریٹ آف پنجاب آرکیالوجی جدید سائنسی طریقوں جیسے جی پی ایس ٹیکنالوجی، ڈرون سروے، تھری ڈی اسکیننگ اور ڈیجیٹل میپنگ کے ذریعے ہر اسٹرکچر اور نوادرات کا مکمل ریکارڈ محفوظ کر رہا ہے تاکہ تحقیق کے لیے مستند ڈیٹا دستیاب ہو۔

 

سابق ڈائریکٹر پنجاب آرکیالوجی ملک مقصود احمد نے بتایا کہ بھِر ماؤنڈ کی اہمیت ہخامنشی دور، ابتدائی موریہ عہد اور سکندر اعظم کی آمد سے پہلے کے آثار سے بھی ظاہر ہوتی ہے۔ 

 

یہ شہر قدیم تجارتی راستوں پر واقع تھا، جو وسطی ایشیا، افغانستان اور برصغیر کو آپس میں جوڑتے تھے۔