دنیا - 26 دسمبر 2025
پنجاب میں اسموگ میں کمی: موسمی حالات یا حکومتی اقدامات؟
تازہ ترین - 24 دسمبر 2025
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں رواں سال اسموگ کی شدت گزشتہ برس کے مقابلے میں کم رہی، تاہم ماہرین ماحولیات اور آزاد تجزیہ کار اس بہتری کو صرف حکومتی اقدامات سے منسوب کرنے پر تحفظات ظاہر کر رہے ہیں۔
حکام کے مطابق اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف کارروائیاں، صنعتی یونٹس میں فلٹرز اور اسکرابرز کی تنصیب، گاڑیوں کے اخراج کی جانچ، فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی، تعمیراتی سرگرمیوں سے گرد و غبار پر قابو اور اینٹی اسموگ اسکواڈز کے قیام جیسے اقدامات کیے گئے، جن سے فضائی معیار بہتر ہوا۔
تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ اسموگ کی شدت میں کمی میں موسمی عوامل بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تیز ہواؤں، ہلکی بارش اور درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤ نے ٹمپریچر انورژن کو کم کیا، جس سے آلودگی زمین کے قریب جمع نہ ہو سکی۔ لاہور اور دیگر شہروں میں ایئر کوالٹی میں کچھ بہتری دیکھی گئی، مگر مجموعی فضائی معیار میں بنیادی تبدیلی نہیں آئی۔
ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر پاکستان کے مطابق گاڑیوں کا دھواں، ناقص معیار کا ایندھن اور صنعتی اخراج اسموگ کی بنیادی وجوہات ہیں۔
پاکستانی شہریوں کی اوسط عمر فضائی آلودگی کی وجہ سے تقریباً 3.9 سال کم ہو رہی ہے، اور سالانہ ایک لاکھ 28 ہزار قبل از وقت اموات اس سے منسلک ہیں۔
ماہرین نے کہا کہ حکومتی اقدامات وقتی فائدہ تو دے سکتے ہیں، لیکن مستقل بہتری کے لیے صاف ایندھن، سخت اخراجی معیار اور مؤثر نفاذ ناگزیر ہیں۔
اصل امتحان آنے والے برسوں میں ہوگا کہ آیا پنجاب حکومت اسموگ کے بنیادی اسباب کو مستقل اور سائنسی طور پر حل کر پاتی ہے یا نہیں۔
دیکھیں

