دنیا - 26 دسمبر 2025
بچوں کی بہتر تربیت: محبت، سمجھ داری اور توازن کا عملی نسخہ
تازہ ترین - 24 دسمبر 2025
بچوں کی تربیت والدین کی سب سے بڑی ذمہ داریوں میں شامل ہے، جو صرف ڈانٹ ڈپٹ یا نصیحتوں سے پوری نہیں ہوتی۔
مؤثر تربیت محبت، سمجھ داری، مستقل مزاجی اور درست رہنمائی کا امتزاج ہوتی ہے، جو بچے کی شخصیت کو مثبت سمت میں پروان چڑھاتی ہے۔
ماہرینِ نفسیات کے مطابق بچے وہی سیکھتے ہیں جو وہ اپنے والدین کو کرتے دیکھتے ہیں۔
اسی لیے گھر کا ماحول، والدین کا رویہ اور روزمرہ معمولات تربیت کی بنیاد بنتے ہیں۔
ابتدائی عمر میں دی جانے والی تربیت بچے کے اعتماد، فیصلوں اور رویوں پر عمر بھر اثر انداز ہوتی ہے۔
تربیت میں گفتگو کا انداز نہایت اہم ہے۔
بچوں سے نرمی اور محبت سے بات کی جائے تو وہ بات کو بہتر انداز میں سمجھتے اور قبول کرتے ہیں، جبکہ سخت لہجہ خوف تو پیدا کر سکتا ہے مگر سیکھنے کا عمل متاثر ہو جاتا ہے۔
روزانہ چند منٹ بچوں کے ساتھ ان کی دلچسپیوں، احساسات اور تجربات پر بات کرنا ان کے اعتماد کو بڑھاتا ہے اور والدین سے قربت کا احساس پیدا کرتا ہے۔
اسی طرح تربیت میں اعتدال ضروری ہے۔ نہ حد سے زیادہ آزادی فائدہ مند ہے اور نہ ہی سخت پابندیاں۔
بہتر یہی ہے کہ بچوں کے لیے واضح حدود مقرر ہوں، جیسے وقت پر سونا، پڑھائی کا معمول، اسکرین ٹائم کی حد اور گھر کے چھوٹے کاموں میں شمولیت، تاکہ وہ نظم و ضبط اور ذمہ داری سیکھ سکیں۔
دیکھیں

