دنیا - 26 دسمبر 2025
خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کو مداحوں سے بچھڑے 31 برس بیت گئے
انٹرٹینمنٹ - 26 دسمبر 2025
خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کو مداحوں سے بچھڑے 31 برس بیت گئے ہیں۔
اپنی شاعری کے ذریعے وہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، جن کے اشعار میں محبت، خوشبو، پھول، ہوا اور تتلی کی جھلک ملتی ہے۔ پروین شاکر کو ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں آدم جی ادبی ایوارڈ اور اعلیٰ ترین اعزاز تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔
4 نومبر 1952ء کو کراچی کے ایک ادبی گھرانے میں پیدا ہونے والی پروین شاکر نے نوعمری میں ہی ادبی سفر کا آغاز کر دیا تھا۔
اگرچہ انہوں نے نثر نگاری بھی کی، مگر شاعری نے انہیں پہچان دی۔ ان کی غزلیں اور نظمیں انہیں خاص شہرت دلاتی ہیں۔
ابتدائی طور پر اپنا قلمی نام بینا استعمال کرنے والی پروین شاکر نے 1976ء میں پہلا مجموعہ کلام خوشبو شائع کیا، جس نے ادبی حلقوں میں تہلکہ مچایا اور انہیں خوشبو کی شاعرہ کا خطاب ملا۔
ان کی دیگر تصانیف میں صد برگ، خود کلامی، انکار، ماہ تمام، کف آئینہ اور گوشہ چشم شامل ہیں۔
پروین شاکر کی شاعری آج بھی ادبی ذوق رکھنے والوں میں بے پناہ مقبول ہے، اور اردو ادب میں شاندار خدمات کے اعتراف میں انہیں 1990ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی بھی ملا۔
پروین شاکر 26 دسمبر 1994ء کو اسلام آباد میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں 42 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں، مگر اپنے خوبصورت اشعار کے ذریعے آج بھی زندہ ہیں۔
دیکھیں
