بٹ کوائن 7 ماہ بعد 92 ہزار ڈالر سے نیچے‘2025 کی ساری بڑھت ختم، کرپٹو مارکیٹ شدید دباؤ کا شکار

news-banner

کاروبار - 18 نومبر 2025

بٹ کوائن کی قیمت پیر کے روز سات ماہ میں پہلی بار 92 ہزار ڈالر سے نیچے گر گئی، جس کے نتیجے میں اس نے سال 2025 کی تمام بڑھت کھو دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شام تک بٹ کوائن 91,588 ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا تھا، جو ایک ہی دن میں 3.3 فیصد کمی ہے، جبکہ ٹریڈنگ والیوم میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

 

گزشتہ ایک ہفتے میں بٹ کوائن کی قدر تقریباً 13 فیصد کم ہوئی ہے، جبکہ 6 اکتوبر سے اب تک اس کی قیمت 26 فیصد سے زائد گر چکی ہے، جب یہ 126 ہزار ڈالر سے اوپر کی تاریخی سطح پر پہنچی تھی۔

 

 تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 50 ہفتوں کی موونگ ایوریج سے نیچے آنا اور 4 مئی کے بعد پہلی بار 100 ہزار ڈالر سے کم ہفتہ وار کلوزنگ نے مارکیٹ میں تشویش بڑھا دی ہے۔

 

کرپٹو مارکیٹ میں مندی کی ایک وجہ 4 سالہ سائیکل کے اختتام کی خبروں، طویل مدتی سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع لینے، ادارہ جاتی سرمایہ کے نکلنے، معاشی غیر یقینی صورتحال اور لیوریجڈ لانگز کے ختم ہونے کو قرار دیا جا رہا ہے۔

 

کوائن ڈیسک کے مطابق، مجموعی کرپٹو مارکیٹ کی ویلیو ایک ہفتے میں 6 فیصد کم ہوئی ہے، جبکہ دیگر بڑی کرپٹو کرنسیاں بھی نمایاں گراوٹ کا شکار ہیں۔

 

 تجزیہ کار امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کی کم ہوتی توقعات اور اکتوبر کی مہنگائی کے اعداد و شمار جاری ہونے میں سرکاری شٹ ڈاؤن کے سبب تاخیر کو بھی اس دباؤ کی اہم وجوہات قرار دے رہے ہیں۔