گوگل کا جدید اے آئی ماڈل قدرتی آفات کی پیشگوئی میں روایتی سسٹمز سے سبقت لے گیا

news-banner

تازہ ترین - 18 نومبر 2025

گوگل کی جدید مصنوعی ذہانت نے اس سال دنیا بھر میں آنے والی شدید قدرتی آفات کے دوران جان و مال کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

 

 ہریکین، سونامی اور سائیکلون جیسے خطرناک موسمی نظاموں کی درست پیشگوئی کرکے اس نے روایتی طریقوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔

 

گوگل ڈیپ مائنڈ دنیا کا پہلا اے آئی ماڈل ہے جس نے کلاسیکی موسمیاتی ماڈلز سے زیادہ تیز اور درست پیشگوئیاں فراہم کیں۔ کئی دہائیوں تک یہ سمجھا جاتا رہا کہ قدرتی آفات کی درست پیشگوئی ناممکن ہے، مگر ڈیپ لرننگ نے صورتحال بدل دی ہے اور اب حقیقی وقت میں آفات کی نشاندہی ممکن ہو چکی ہے۔

 

اٹلانٹک کے اس سال کے تمام 13 طوفانوں میں گوگل ڈیپ مائنڈ کا ماڈل بہترین ثابت ہوا اور ماہرین کی پیشگوئیوں سے کہیں زیادہ درست نتائج فراہم کیے۔

 

جب خطرناک طوفان میلسا ہیٹی کے قریب پہنچا تو نیشنل ہریکین سینٹر کے ماہرین نے گوگل کے ہریکین ماڈل کی مدد سے 24 گھنٹوں میں درست اندازہ لگا لیا کہ یہ طوفان کیٹیگری 4 میں تبدیل ہوکر جمیکا کی جانب مڑے گا — ایسی واضح پیشگوئی پہلے کبھی نہیں کی گئی تھی۔ بعد ازاں یہ پیشگوئی حقیقی ثابت ہوئی۔

 

ماہرین کے مطابق یہ اے آئی ماڈلز روایتی فزکس بیسڈ سسٹمز کی نسبت زیادہ تیزی سے کام کرتے ہیں اور کم کمپیوٹنگ پاور استعمال کرتے ہیں۔ اس سال کے ہریکین سیزن نے ثابت کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت نہ صرف مقابلہ کر رہی ہے بلکہ متعدد مواقع پر روایتی ماڈلز سے بہتر بھی ہے۔

 

گوگل ڈیپ مائنڈ، جو 2010 میں قائم ہوئی اور اب الفابیٹ کا حصہ ہے، کا مقصد ایسے عمومی سیکھنے والے الگورتھمز تیار کرنا ہے جو ٹیکنالوجی کو زیادہ فائدہ مند بنا سکیں۔ محققین کے مطابق اے آئی مستقبل میں انسانیت کی سب سے قیمتی ایجادات میں سے ایک ثابت ہوسکتی ہے۔