مینارِ پاکستان پر جماعت اسلامی کا تاریخی 3 روزہ اجتماع — حافظ نعیم کا دو ٹوک اعلان: “ملک چند خاندانوں کی جاگیر نہیں، حاکمیت صرف اللہ کی”

news-banner

پاکستان - 22 نومبر 2025

لاہور کے مینارِ پاکستان پر جماعت اسلامی کے 3 روزہ اجتماع عام کا آغاز ہو گیا، جس کے پہلے روز ملک بھر سے خواتین، بچوں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے افتتاحی سیشن سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کسی سیاسی جماعت یا اسٹیبلشمنٹ کا نام نہیں بلکہ چند خاندانوں کی اجارہ داری قائم ہے، کٹھ پتلیاں ملک پر مسلط ہیں۔

 

حافظ نعیم نے خبردار کیا کہ اگر حکمرانوں نے ابراہیمی معاہدہ قبول کیا تو وہ عبرت کا نشان بنیں گے۔ کشمیر پر کوئی سودے بازی قبول نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے نزدیک کسی جاگیردار، وڈیرے، صدر یا طاقتور کو استثنیٰ نہیں، ہم وہ نظام چاہتے ہیں جس میں حقیقی حاکمیت صرف اللہ کی ہو اور ہر شخص جوابدہ ہو۔

 

انہوں نے کہا کہ 27ویں ترمیم کو نہیں مانتے، قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی ہرگز قبول نہیں۔ پاکستان کے آئین میں امیر و غریب کے فرق کو ختم کرنے کا راستہ موجود ہے اور کوئی جج یا جرنیل آئین سے بالاتر نہیں۔

 

اجتماع کے بین الاقوامی سیشن میں 150 سے زائد غیر ملکی مندوبین کی شرکت متوقع ہے۔ ناظم اجتماع عام لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسا اجتماع کم دیکھا گیا ہے۔

 

اپنے خطاب میں حافظ نعیم نے واضح کیا کہ 78 سال قبل مینارِ پاکستان پر قراردادِ پاکستان کے ساتھ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی قرارداد بھی منظور کی گئی تھی۔ قائداعظمؒ نے اسرائیل کو مغرب کا ناجائز بچہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے امریکہ کو انسانیت کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر وہ قرارداد جو مظلوم کے حق میں ہوتی ہے، عالمی طاقتیں ویٹو کر دیتی ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی تھی لیکن حکمرانوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے کہنے پر جنگ بندی کی۔ اگر جنگ مزید دو دن جاری رہتی تو بھارت دوبارہ حملے کی ہمت نہ کرتا۔ حکمران واضح کریں کہ کشمیر پر ثالثی کا معاملہ کیوں نہ اٹھایا گیا۔

 

حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان 25 کروڑ عوام کا ہے، کسی فرد یا خاندان کی ملکیت نہیں۔ اجتماع کے آخری روز آئندہ کا لائحہ عمل پیش کیا جائے گا اور ظلم کے نظام کے خلاف ملک گیر تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ہزاروں کارکنوں کی دن رات کی محنت نے اجتماع کو تاریخی بنا دیا۔ ہم فرقہ واریت کو نہیں مانتے، مسلکوں کا احترام کرتے ہیں۔ بیوروکریسی قوم کی خادم کے بجائے حاکم بنی ہوئی ہے، انگریزوں کے نظام کے وارث آج بھی ملک پر مسلط ہیں۔

 

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اسلام کے غلبے کی تحریک ہے، کشمیر، غزہ اور فلسطین کے مظلوموں کی آواز اٹھاتے رہیں گے۔ مولانا مودودیؒ کے نظریے کے مطابق تنظیم، تربیت اور عوامی حمایت کے ذریعے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ فارم 47 نہیں، عوامی قوت سے اقتدار میں آئیں گے۔