کاروبار - 28 نومبر 2025
کمپٹیشن کمیشن کی رپورٹ: پاکستان میں سونے کی مارکیٹ غیر شفاف، اصلاحات کے لیے اتھارٹی بنانے کی تجویز
کاروبار - 26 نومبر 2025
اسلام آباد: کمپٹیشن کمیشن نے سونے کی مارکیٹ پر جاری اسسمنٹ اسٹڈی میں کہا ہے کہ پاکستان میں سونے کی مارکیٹ غیر دستاویزی اور غیر شفاف ہے اور اسے منظم کرنے کے لیے ایک اتھارٹی بنانے کی ضرورت ہے۔
اس اسٹڈی میں بتایا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 60 سے 90 ٹن سونا استعمال ہوتا ہے، جس کا زیادہ تر لین دین غیر رسمی چینلز کے ذریعے ہوتا ہے۔ مالی سال 2024 میں ملک میں 17 ملین ڈالر مالیت کا سونا درآمد کیا گیا۔
اسسمنٹ اسٹڈی کے مطابق غیر دستاویزی مارکیٹ کی وجہ سے زیادہ تر لین دین نقد میں ہوتا ہے، تاجروں کے گروہ قیمتوں اور سپلائی پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ملک میں سونے کے نرخ مقرر کرنے کا کوئی باقاعدہ میکانزم موجود نہیں۔
کمپٹیشن کمیشن نے سفارش کی کہ پاکستان گولڈ اینڈ جیم اسٹون اتھارٹی بنائی جائے جو سونے کی لائسنسنگ، درآمدات، معیار کی جانچ، اینٹی منی لانڈرنگ ریگولیشنز اور ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ساتھ گولڈ کی خریدوفروخت کو منظم کرے۔
اسٹڈی میں ریکوڈک پروجیکٹ کے آغاز سے پہلے گولڈ مارکیٹ کے ریگولیشنز نافذ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
دیکھیں

