کاروبار - 28 نومبر 2025
ماہرین کی خبردار: H5N1 برڈ فلو انسانوں میں منتقل ہوا تو کووِڈ 19 سے بھی زیادہ مہلک وبا بن سکتا ہے
تازہ ترین - 28 نومبر 2025
برڈ فلو (ایوین انفلوئنزا) ایک انتہائی متعدی وائرس ہے جو بنیادی طور پر پرندوں کو متاثر کرتا ہے، اور اس کی سب سے خطرناک قسم H5N1 ہے۔
یہ وائرس اب تک ممالیہ جانوروں اور انسانوں تک بھی پہنچ چکا ہے۔
فرانس کے Institut Pasteur کے سانس کی بیماریوں کے مرکز کی سربراہ ڈاکٹر میری این رامیکس ویلٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ وائرس انسانوں میں منتقل ہو کر انسان سے انسان تک پھیل جائے، تو یہ کووِڈ 19 سے بھی زیادہ مہلک عالمی وبا کا سبب بن سکتا ہے۔
ڈاکٹر ویلٹی کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں اس وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں کروڑوں پرندے مارے جا چکے ہیں، جس سے خوراک کی فراہمی متاثر ہوئی اور انڈوں اور پولٹری کی قیمتیں بڑھ گئیں۔
تاہم اب تک انسانوں میں انفیکشن کے کیسز بہت کم ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ H5 برڈ فلو کے خلاف عام لوگوں میں کوئی اینٹی باڈیز موجود نہیں، اس لیے وائرس صحت مند افراد، بچوں اور نوجوانوں کو بھی شدید متاثر کر سکتا ہے۔
امریکا میں یہ وائرس پولٹری اور ڈیری مویشیوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور رواں ماہ واشنگٹن میں پہلا انسانی کیس سامنے آیا۔
عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق 2003 سے 2025 تک تقریباً 1000 انسانی کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 48 فیصد افراد ہلاک ہوئے۔ تاہم فی الحال عالمی وبا کا خطرہ کم ہے اور زندگی معمول کے مطابق جاری رکھی جا سکتی ہے۔
ڈاکٹر ویلٹی نے کہا کہ اگر برڈ فلو انسانوں میں بھی پھیل گیا تو دنیا کووِڈ کی نسبت بہتر تیار ہے، ویکسین کے امیدوار پہلے سے موجود ہیں اور اینٹی وائرل ادویات بھی دستیاب ہیں جو اس وائرس پر مؤثر ہوں گی۔
دیکھیں

