پاکستان کی فرنس آئل کی برآمدات 2025 میں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں

news-banner

کاروبار - 28 نومبر 2025

پاکستان کی فرنس آئل (فیول آئل) کی برآمدات اس سال تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں اور ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ 2026 میں یہ مزید بڑھ سکتی ہیں۔ 

 

رائٹرز کے مطابق صنعتی ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے فرنس آئل پر مقامی ٹیکس بڑھا دیے ہیں اور بجلی گھر صاف توانائی کے متبادل ذرائع استعمال کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

 

اعداد و شمار:
کپلر اور ایل ایس ای جی کے مطابق پاکستان نے 2025 میں اب تک 14 لاکھ ٹن (تقریباً 89 لاکھ بیرل) فرنس آئل برآمد کیا، جو 2024 کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہے۔

 

 زیادہ تر برآمدات جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ بھیجی گئی ہیں۔

 

مارکیٹ پر اثرات:
پاکستان کی برآمدات بڑھنے سے ایشیا میں فیول آئل کی فراہمی میں اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں قیمتوں پر دباؤ پڑا۔

 

 زیادہ تر برآمد ہونے والا آئل ہائی سلفر (HSFO) تھا، جو زیادہ تر بحری جہازوں میں ایندھن کے طور پر استعمال ہوتا ہے، جبکہ تھوڑی مقدار ریفائنریز میں خام مال کے طور پر گئی۔

 

کمپنیوں کی کارکردگی:
پاک عرب ریفائنری نے سب سے زیادہ برآمدات کیں، جبکہ سینرجیکو، اٹک ریفائنری، نیشنل ریفائنری اور پاکستان ریفائنری بھی شامل ہیں۔

 

 سینرجیکو کے نائب چیئرمین اسامہ قریشی کے مطابق کمپنی نے 25-2024 میں تقریباً 2 لاکھ 47 ہزار ٹن فرنس آئل برآمد کیا اور توقع ہے کہ اس سال برآمدات میں کم از کم 50 فیصد اضافہ ہوگا۔

 

 کمپنی نے عالمی تجارتی ادارے وِٹول کے ساتھ شراکت داری بھی کی ہے تاکہ کم سلفر والا بحری ایندھن زیادہ مقدار میں بھیجا جا سکے۔

 

پاکستان آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے سیکریٹری جنرل سید نذیر عباس زیدی کے مطابق 2026 میں بھی فرنس آئل کی برآمدات کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، کیونکہ مقامی مارکیٹ میں بجلی بنانے کے لیے فرنس آئل کا استعمال اب زیادہ منافع بخش نہیں رہا۔