کاروبار - 28 دسمبر 2025
بنگلہ دیش میں انقلاب منچ کا شٹر ڈاؤن، شریف عثمان ہادی قتل کیس میں فوری کارروائی کا مطالبہ
دنیا - 28 دسمبر 2025
بنگلہ دیش میں احتجاجی پلیٹ فارم انقلاب منچ نے کارکن شریف عثمان ہادی کے قتل میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری اور ٹرائل کے مطالبے پر آج دوپہر سے ملک کے بڑے شہروں میں مکمل شٹر ڈاؤن اور ناکہ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ اعلان انقلاب منچ نے اپنے سوشل میڈیا پیج کے ذریعے کیا، جو ڈھاکہ کے شاہ باغ چوراہے پر جاری مسلسل دھرنوں کے بعد سامنے آیا۔
ابتدا میں ناکہ بندی صبح کے وقت کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن ڈھاکہ پولیس اور عبوری حکومت کے حکام کے بیانات کے بعد وقت دوپہر 2 بجے مقرر کیا گیا۔
انقلاب منچ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ شریف عثمان ہادی کے قتل میں ملوث تمام افراد کی نشاندہی اور ان کے خلاف کارروائی تک احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے حکام کی جانب سے 7 جنوری تک چارج شیٹ جمع کرانے کی یقین دہانی کو مسترد کرتے ہوئے فوری اور عملی پیش رفت کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کے دوران ماحولیاتی امور کی مشیر سیدا رضوانہ حسن اور ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کے کمشنر شیخ محمد سجاد بھی شاہ باغ پہنچے اور مظاہرین کو تحقیقات کی پیش رفت سے آگاہ کیا، تاہم مظاہرین نے کہا کہ یہ یقین دہانیاں کافی نہیں۔
حکام کے مطابق اب تک دس مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ قتل میں استعمال ہونے والے ہتھیار اور گاڑیاں بھی برآمد ہو چکی ہیں۔
تفتیشی اداروں کا دعویٰ ہے کہ قتل کے پیچھے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے میں اہم پیش رفت ہوئی، تاہم مرکزی ملزم تاحال فرار ہے۔
شریف عثمان ہادی نے گزشتہ سال انقلاب منچ کی بنیاد رکھی تھی اور وہ سیاسی بالادستی اور غیر ملکی اثر و رسوخ کے خلاف سرگرم تھے۔
انہیں بھارت مخالف سمجھا جاتا تھا۔ 12 دسمبر کو ڈھاکہ کے پلتن علاقے میں گولی مار دی گئی، اور بعدازاں سنگاپور منتقل کیا گیا جہاں 18 دسمبر کو وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
جمعہ سے ہزاروں افراد شاہ باغ میں دھرنوں میں شریک ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک متاثر ہوئی اور علاقہ احتجاج کا مرکز بن گیا۔
مظاہروں میں تقاریر، نعرے بازی اور عوامی اجتماعات رات گئے تک جاری رہے۔
انقلاب منچ کے رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ جب تک قتل میں مکمل انصاف اور ذمہ داران کا احتساب نہیں ہو جاتا، ملک گیر ناکہ بندی اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
دیکھیں

