کاروبار - 13 اکتوبر 2025
عمر شریف کو بچھڑے چار برس بیت گئے، مزاح کا جادو آج بھی قائم

انٹرٹینمنٹ - 02 اکتوبر 2025
پاکستان کے عظیم اداکار، مزاح نگار اور کامیڈی کے بے تاج بادشاہ عمر شریف کو دنیا سے رخصت ہوئے چار برس گزر گئے، مگر ان کی یادیں، جملے اور مزاحیہ انداز آج بھی مداحوں کے چہروں پر مسکراہٹ لے آتے ہیں۔
19 اپریل 1955 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہونے والے محمد عمر نے ہالی ووڈ کے مصری نژاد اداکار عمر شریف سے متاثر ہو کر اپنے نام کے ساتھ "شریف" شامل کیا، اور یوں محمد عمر سے عمر شریف بن گئے۔
1980 کی دہائی میں انہوں نے پہلی بار آڈیو کیسٹس کے ذریعے اسٹیج ڈرامے ریلیز کیے، جو پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی بے پناہ مقبول ہوئے۔ عمر شریف نے 70 سے زائد ڈراموں کے اسکرپٹ تحریر کیے اور بطور مصنف، ہدایتکار و اداکار اپنی منفرد پہچان بنائی۔
ان کے شہرۂ آفاق ڈراموں میں بکرا قسطوں پر سیریز، بڈھا گھر پر ہے، میری بھی تو عید کرا دے اور ماموں مذاق مت کرو شامل ہیں۔ بھارتی کامیڈین جونی لیور اور راجو شریواستو نے انہیں "گارڈ آف ایشین کامیڈی" کا خطاب دیا۔
عمر شریف نے تھیٹر، فلم اور ٹی وی پر بے شمار کامیابیاں حاصل کیں۔ 2 اکتوبر 2021 کو وہ جرمنی میں دل کے عارضے کے باعث 66 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کی فنکارانہ میراث آج بھی ہر نسل کے دلوں میں زندہ ہے۔