کاروبار - 13 اکتوبر 2025
پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی آئی ایم ایف قسط ملنے کا امکان، مالی مسائل برقرار

پاکستان - 04 اکتوبر 2025
اسلام آباد: پاکستان کے لیے امکان ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ فسیلٹی کے تحت ایک ارب ڈالر سے زائد کی قسط حاصل کر لے گا، اگرچہ محصولات اور صوبائی مالی کارکردگی میں کمزوریاں برقرار ہیں۔ ذرائع کے مطابق تکنیکی سطح کے مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں اور اب صرف چند معافیاں طے ہونا باقی ہیں، جس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 9 سے 10 اکتوبر تک آئی ایم ایف حکام کے ساتھ جائزہ مکمل کریں گے۔ توانائی کے شعبے میں ریکوری بہتر ہوئی ہے اور گردشی قرضوں میں کمی آئی ہے، لیکن وفاقی محصولات اور صوبائی سرپلس سب سے کمزور پہلو ہیں۔
ایف بی آر جون 2025 کے محصولات کے ہدف میں ناکام رہا اور مالی سال 26 کی پہلی سہ ماہی میں مزید 200 ارب روپے کی کمی ریکارڈ ہوئی، اگرچہ ایک بڑے اصلاحاتی منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔ صوبائی سطح پر پنجاب اور سندھ اپنے سرپلس اہداف پورے نہ کر سکے، جبکہ سندھ نے خسارے کا بجٹ پیش کیا۔ پنجاب سے 740 ارب روپے، سندھ سے 370 ارب روپے، کے پی سے 220 ارب روپے اور بلوچستان سے 155 ارب روپے سرپلس متوقع ہیں۔ آئی ایم ایف نے صوبوں پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ سیلابی دباؤ کے باوجود اپنے وعدے پورے کریں، تاہم صوبائی حکومتیں نرمی کی تلاش میں ہیں۔
زرعی ٹیکس قوانین پر عملدرآمد، جو اس سال ہونا تھا، بھی تاخیر کا شکار ہے۔ جائزے میں گیس کے شعبے میں بڑھتے گردشی قرضوں اور سرکاری اداروں خصوصاً پاکستان ویلتھ فنڈ کی گورننس کے مسائل پر بھی بات ہوئی۔ ریفائنری اپ گریڈیشن پر ٹیکس چھوٹ کے تنازعے نے چھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈال دیا ہے، آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ یہ کلائمیٹ فنانسنگ کی شرائط کے خلاف ہوگا، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ پرانی ریفائنریز ماحولیاتی اور صحت کے مسائل پیدا کر رہی ہیں۔
مجموعی طور پر پاکستان نے زیادہ تر مالی اہداف پورے کیے ہیں، لیکن ساختی اصلاحات میں پیچھے ہے، اور اب فیصلہ آئی ایم ایف بورڈ کے ہاتھ میں ہے کہ آیا اگلے ماہ ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی یا نہیں۔