بارش کے بعد لاہور کی فضائی کوالٹی میں معمولی بہتری، اسموگ کا خطرہ برقرار

news-banner

پاکستان - 06 اکتوبر 2025

اتوار کو لاہور اور قریبی شہروں میں بارش اور گرج چمک کے بعد صوبائی دارالحکومت کو اپنی شدید فضائی آلودگی سے تھوڑا سا سکون ملا۔ اگرچہ بارش کا یہ مختصر سلسلہ خوشگوار ثابت ہوا، لیکن یہ اس گھنے دھند کو مکمل طور پر ختم کرنے میں ناکام رہا جس نے حالیہ دنوں میں لاہور کو دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شامل کر رکھا ہے۔ اتوار کے روز لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 89 (اعتدال پسند) ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم، ماحولیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ بہتری عارضی ہو سکتی ہے، اور آلودگی کی سطح ہفتے کے دوران مسلسل بڑھنے کی پیش گوئی ہے، جو جمعرات تک 152 (غیر صحت بخش) کی بلند سطح تک پہنچ سکتی ہے، اس بات کا اشارہ ہے کہ موجودہ موسمی حالات اسموگ کی صورتحال کو مزید بگاڑ سکتے ہیں۔

 

 فضائی آلودگی پر قابو پانے کی ایک فعال کوشش میں، پنجاب حکومت نے لاہور بھر میں جدید "اینٹی اسموگ کینن" مشینیں نصب کرنا شروع کر دی ہیں، جو نقصان دہ فضائی ذرات جیسے PM2.5 اور PM10 کو زمین پر بٹھانے کے لیے انتہائی باریک دھند کا چھڑکاؤ کرتی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ان آلات کو پنجاب کے رئیل ٹائم ایئر کوالٹی مانیٹرنگ نیٹ ورک سے مربوط کیا گیا ہے اور یہ انوائرمنٹ پروٹیکشن فورس سے منسلک ہیں۔ صحت کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر، پنجاب کے محکمہ سکول ایجوکیشن نے تمام سرکاری اور نجی سکولوں کو اسموگ کے دنوں میں آگاہی مہمات اور سخت حفاظتی اقدامات کے لیے تفصیلی ہدایات جاری کی ہیں، جس میں تمام بیرونی سرگرمیوں  بشمول صبح کی اسمبلی، کھیلوں کے مقابلے، اور جسمانی تربیت  کی معطلی کو لازمی قرار دیا گیا ہے، اور سکول سربراہان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کلاس رومز کو صاف، ہوادار رکھیں، اور زیادہ آلودگی کے اوقات میں کھڑکیوں اور دروازوں کو بند رکھیں۔ 

 

سکولوں کو طلباء، والدین اور عملے کو صحت کے خطرات، اور ماسک پہننے اور پانی کی مناسب مقدار کے استعمال جیسی احتیاطی تدابیر کی اہمیت کے بارے میں تعلیم دینے اور سوشل میڈیا پر آگاہی سرگرمیوں کا ثبوت جمع کرانے کی بھی ضرورت ہے۔ مزید برآں، سرکلر میں سکولوں کو سانس یا دل کے امراض میں مبتلا طلباء کا ہنگامی طبی ریکارڈ برقرار رکھنے اور روزانہ AQI ریڈنگ کی نگرانی اور بروقت رہنمائی جاری کرنے کے لیے ضلعی سطح کے فوکل پرسنز کو نامزد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جنہیں ہر جمعہ کو ہفتہ وار تعمیل کی رپورٹیں جمع کرانی ہوں گی۔ محکمہ نے شہر کی آلودگی میں اضافہ نہ کرنے کے لیے سکول کے احاطے میں کوڑا کرکٹ جلانے پر بھی دوبارہ پابندی عائد کی ہے۔

 

 دریں اثنا، محکمہ موسمیات پاکستان (پی ایم ڈی) نے بالائی خیبر پختونخوا، راولپنڈی، اور کشمیر کے کچھ حصوں میں تیز بارشوں اور گرج چمک کی وارننگ جاری کی ہے جو سیلاب کو متحرک کر سکتی ہے، اور خبردار کیا ہے کہ تیز ہواؤں اور بجلی گرنے سے متاثرہ علاقوں میں کمزور ڈھانچے، بجلی کے کھمبے، بل بورڈز، اور سولر پینلز کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے کئی علاقوں میں خاطر خواہ بارش ریکارڈ کی گئی، جن میں ٹوبہ ٹیک سنگھ (33 ملی میٹر)، اوکاڑہ (31 ملی میٹر)، اور لاہور (ایئرپورٹ پر 25 ملی میٹر) شامل ہیں، جبکہ جنوبی پنجاب میں موسم گرم اور خشک رہا۔ پنجاب کے کچھ حصوں میں ہلکی بارش کی توقعات کے باوجود، چونکہ AQI کی پیشن گوئیاں مستقل آلودگی کو ظاہر کر رہی ہیں، اس لیے رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ صحت سے متعلق مشوروں پر سختی سے عمل کریں، خاص طور پر بچوں، بزرگوں، اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا افراد کو احتیاط کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔