اردو ادب کا روشن ستارہ: انیس ناگی کو بچھڑے 15 برس گزر گئے

news-banner

پاکستان - 07 اکتوبر 2025

اردو ادب کے ممتاز شاعر، ادیب اور نقّاد انیس ناگی کو دنیا سے رخصت ہوئے 15 برس بیت گئے، مگر ان کا تخلیقی ورثہ آج بھی زندہ ہے۔

 

10 ستمبر 1939ء کو لاہور میں پیدا ہونے والے انیس ناگی کا اصل نام یعقوب علی تھا۔ ان کے مشہور ناولوں میں ”زوال“ اور ”دیوار کے پیچھے“ شامل ہیں۔ انہوں نے نہ صرف ناول لکھے بلکہ شعری مجموعے، تنقیدی مضامین اور تراجم کے ذریعے بھی اردو ادب کو نئی جہتیں عطا کیں۔

 

انیس ناگی ساٹھ کی دہائی میں "نئی شاعری" کی تحریک کے اہم رہنماؤں میں سے تھے۔ وہ ان چند شعرا میں شامل تھے جنہوں نے شاعری کے روایتی انداز سے ہٹ کر تجربات کیے۔ اس تحریک میں ان کے ساتھ افتخار جالب، محمد سلیم الرحمان، عباس اطہر اور زاہد ڈار جیسے ادبی نام بھی شریک تھے۔

 

ڈاکٹر انیس ناگی کو اپنے ہم عصروں پر یہ امتیاز حاصل تھا کہ وہ تخلیقی اظہار کے ساتھ ساتھ فلسفیانہ اور نظریاتی بنیادیں بھی فراہم کرتے تھے۔ ان کے شعری تراجم اردو ادب میں ایک نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔

 

انیس ناگی اپنی سچ گوئی اور بے باکی کے لیے مشہور تھے۔ وہ جو درست سمجھتے، بلاجھجک بیان کرتے، چاہے اس سے تعلقات ہی کیوں نہ متاثر ہوں۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ تلخ گوئی ان کا شیوہ تھی، مگر یہی ان کی پہچان بھی بن گئی۔

 

اردو ادب میں انیس ناگی کو ایک ہمہ جہت شخصیت ،شاعر، فکشن نگار اور نقّاد کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
 

وہ 10 اکتوبر 2010ء کو دنیا سے رخصت ہوئے اور لاہور کے اقبال ٹاؤن قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔