سعودی وژن 2030 کے تحت مدینہ منورہ روحانیت، استدامت اور جدید ترقی کی علامت بن گیا

news-banner

دنیا - 13 اکتوبر 2025

سعودی عرب کے وژن 2030 نے مدینہ منورہ کو روحانیت، جدیدیت اور پائیدار ترقی کے امتزاج سے ایک منفرد شناخت بخشی ہے، جہاں مقدس روایات اور جدید ترقی ہم آہنگ انداز میں فروغ پا رہی ہیں۔

 

اس وژن کے تحت مدینہ کو مذہبی اور ثقافتی سیاحت کا عالمی مرکز بنانے، معیشت کو وسعت دینے اور شہری معیارِ زندگی کو بہتر بنانے پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔

 

گزشتہ چند برسوں میں شہر کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ہوٹلوں، رہائشی سہولتوں اور سیاحتی منصوبوں کی توسیع کے باعث زائرین کی سالانہ گنجائش کو 30 لاکھ تک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا ہے، جس سے مقامی معیشت میں نئی سرگرمیاں پیدا ہوئی ہیں۔

 

قومی دن کے موقع پر امیر مدینہ شہزادہ سلمان بن سلطان نے شہر کی نئی سیاحتی شناخت متعارف کروائی، جو مذہبی ورثے اور روایتی معمار کو اجاگر کرتی ہے۔

 

 تاریخی مقامات جیسے مسجدِ قبلتین، جبلِ اُحد اور بئرِ رومہ کی بحالی کے ساتھ ساتھ جدید میوزیمز، تعلیمی سیاحتی پروگرام اور ثقافتی تقریبات نے زائرین کے قیام کے دورانیے کو 5 سے بڑھا کر 10 دن تک پہنچا دیا ہے۔

 

مدینہ کو سمارٹ سٹی بنانے کے لیے جدید ٹرانسپورٹ نظام، ڈیجیٹل ایپلی کیشنز اور ای سروسز متعارف کروائی گئی ہیں، جن سے شہری سہولتوں میں مؤثریت پیدا ہوئی ہے۔

 

 شہر نے مشرقِ وسطیٰ میں صحت مند شہریوں کی فہرست میں دوسرا مقام حاصل کیا، جبکہ عالمی اسمارٹ سٹی انڈیکس میں 7 درجے ترقی کے بعد 67ویں پوزیشن پر پہنچ گیا ہے۔

 

مزید برآں، وژن 2030 کے تحت نوجوانوں کے لیے تخلیقی اور تربیتی پروگرام شروع کیے گئے ہیں جنہوں نے روزگار، کاروبار اور اختراع کے نئے مواقع فراہم کیے ہیں۔

 

 زائرین کی سہولت کے لیے کثیر لسانی ایپس، ہجوم کے نظم و نسق کے سمارٹ نظام اور جدید خدمات نے عبادات اور زیارات کو مزید آسان اور منظم بنا دیا ہے۔

 

یوں وژن 2030 کے تحت مدینہ منورہ آج ایک ایسے جدید مگر روحانی شہر کے طور پر اُبھرا ہے جو ایمان، علم، استدامت اور ترقی کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔