ماہرین کا انتباہ: مصنوعی ذہانت کے شعبے میں "بلبلہ پھٹنے" کا خدشہ، سرمایہ کار محتاط رہیں

news-banner

تازہ ترین - 13 اکتوبر 2025

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے شعبے میں تیزی سے بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری ایک ممکنہ "بلبلے" میں تبدیل ہو رہی ہے، جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔

 

 گزشتہ دو برسوں میں مغربی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی مارکیٹ ویلیو میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری بتائی جا رہی ہے۔

 

اوپن اے آئی، جو چیٹ جی بی ٹی کی خالق کمپنی ہے، کی مالیت اکتوبر 2024 میں 157 ارب ڈالر تھی، جو ایک سال میں بڑھ کر 500 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

 

 اسی طرح، اے آئی چپس بنانے والی کمپنی این ویڈیا (NVIDIA) نے 4.459 ٹریلین ڈالر کی ویلیو کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی کمپنی کا درجہ حاصل کر لیا ہے۔

 

تاہم، ماہرین کے مطابق تشویش کی بات یہ ہے کہ ان میں سے زیادہ تر کمپنیاں، بشمول اوپن اے آئی، ابھی تک منافع حاصل نہیں کر سکی ہیں۔ اگر اس رجحان میں بہتری نہ آئی تو سرمایہ کار اپنی سرمایہ کاری واپس نکالنے لگیں گے، جو مارکیٹ میں عدم استحکام پیدا کر سکتا ہے۔

 

ماہرین نے اس صورتحال کا موازنہ سنہ 2000 کے "ڈاٹ کام بلبلے" سے کیا ہے، جب انٹرنیٹ کمپنیوں میں غیر حقیقی سرمایہ کاری کے باعث عالمی سطح پر اسٹاک مارکیٹس کریش کر گئی تھیں۔ ان کے مطابق، اگر اے آئی کا بلبلہ پھٹا تو اس کے اثرات عالمی معیشت پر بھی گہرے ہوں گے۔