پاکستان - 13 نومبر 2025
مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیار کردہ موسیقی
تازہ ترین - 13 نومبر 2025
مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیار کردہ موسیقی اور انسانوں کی بنائی ہوئی موسیقی میں فرق کرنا اب تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، تحقیقاتی ادارہ اپسوس نے فرانس کے اسٹریمنگ پلیٹ فارم ڈیذر (Deezer) کے لیے ایک سروے کیا، جس میں 9 ہزار افراد کو تین مختلف دھنیں سنائی گئیں — دو اے آئی سے تیار کردہ اور ایک انسان کی تخلیق۔
نتائج کے مطابق، 97 فیصد شرکاء یہ نہیں بتا سکے کہ کون سی دھن مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی تھی اور کون سی انسان نے بنائی تھی۔
یہ تحقیق ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا میں پہلی بار ایک اے آئی سے تخلیق شدہ گانا، "Walk My Walk"، بل بورڈ ڈیجیٹل کنٹری میوزک چارٹ میں پہلے نمبر پر آیا۔
ڈیذر کی رپورٹ کے مطابق، نصف سے زائد افراد نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ وہ دونوں اقسام کی موسیقی میں فرق نہیں کر سکتے۔ مزید یہ کہ 51 فیصد لوگوں کا ماننا ہے کہ اے آئی کے بڑھتے اثرات سے کم معیار کی موسیقی میں اضافہ ہوگا، جبکہ تقریباً دو تہائی کے مطابق یہ تخلیقی صلاحیت کو کمزور کرے گا۔
ڈیذر کے سی ای او الیکسس لانترنیئر نے کہا کہ نتائج واضح کرتے ہیں کہ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ جو موسیقی سن رہے ہیں، وہ انسان کی ہے یا مشین کی۔
پلیٹ فارم کے اعدادوشمار کے مطابق، جنوری 2025 میں ہر دس میں سے ایک گانا مکمل طور پر اے آئی سے تیار کیا گیا تھا، جب کہ اب یہ شرح بڑھ کر تین میں سے ایک گانے تک پہنچ گئی ہے — یعنی روزانہ تقریباً 40 ہزار نئے اے آئی گانے بن رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 80 فیصد شرکاء نے مطالبہ کیا کہ اے آئی سے تخلیق شدہ موسیقی کو واضح طور پر لیبل کیا جائے تاکہ سامعین فرق جان سکیں۔
ڈیذر اس وقت دنیا کا واحد بڑا اسٹریمنگ پلیٹ فارم ہے جو اے آئی موسیقی کو شناخت کر کے لیبل کرتا ہے۔
یہ بحث اس وقت شدت اختیار کر گئی جب "The Velvet Sundown" نامی ایک بینڈ نے بعد میں اعتراف کیا کہ ان کے تمام گانے اے آئی سے تیار کیے گئے تھے۔
یہ سروے 6 سے 10 اکتوبر کے درمیان آٹھ ممالک میں کیا گیا، جن میں برازیل، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، جاپان، نیدرلینڈز اور امریکا شامل ہیں
دیکھیں

