سپریم کورٹ سے وفاقی آئینی عدالت کو 22 ہزار سے زائد مقدمات منتقل

news-banner

پاکستان - 19 نومبر 2025

وفاقی آئینی عدالت کو مقدمات کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے اور سپریم کورٹ سے 22 ہزار سے زائد مقدمات آئینی عدالت کو منتقل کیے جا چکے ہیں۔

 

ذرائع کے مطابق، آرٹیکل 184/3 کے مقدمات اور نظرثانی کی درخواستیں وفاقی آئینی عدالت کو منتقل کی گئی ہیں، جبکہ آرٹیکل 199 کے تحت ہائیکورٹس کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں بھی آئینی عدالت کو منتقل کی گئی ہیں۔


متوقع ہے کہ آئینی عدالت کو منتقل ہونے والے مقدمات کی تعداد 25 ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے، جب کہ سپریم کورٹ میں اس وقت 56 ہزار سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں۔

 

وفاقی آئینی عدالت میں جسٹس حسن اظہر رضوی نے یوٹیلیٹی کارپوریشن ملازمین کے برطرفی کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے برطرف سیل مین مزمل رفیق کو تیاری کے لیے وقت دیا۔


جسٹس حسن اظہر نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی آئینی عدالت کو سیاسی محاذ نہ بنایا جائے اور درخواست گزار کو ہدایت دی کہ وہ 27 ویں آئینی ترمیم پڑھ کر آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔

 

مزمل رفیق نے عدالت کو بتایا کہ انہیں انٹرا کورٹ اپیل واپس لینے کی ہدایت دی گئی تھی اور 12 ہزار ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے۔


جسٹس حسن رضوی نے کہا کہ آپ اپنی بات کریں، وفاقی عدالت میں ڈائریکٹ درخواست کیسے دائر کی گئی؟ اور یوٹیلیٹی سٹورز سے ہونے والے کروڑوں اربوں نقصان اور خردبرد پر سوالات کیے۔

عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔