پاکستان,یورپی یونین سٹریٹجک مکالمہ: افغانستان سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کا مطالبہ

news-banner

دنیا - 23 نومبر 2025

پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سٹریٹجک مکالمے کے ساتویں دور کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں افغانستان کی عبوری حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مؤثر اور عملی اقدامات کرے۔

 

اجلاس کی صدارت پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور یورپی یونین کی خارجہ امور کی اعلیٰ نمائندہ کایا کالاس نے کی۔


مکالمے میں پاکستان اور یورپی یونین کے سیاسی، تجارتی، معاشی، انسانی حقوق، ترقیاتی اور تعلیمی تعاون پر تفصیل سے گفتگو کی گئی اور 2019 کے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے تحت تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا۔

 

فریقین نے ایراسمس منڈس اور ہورائزن یورپ جیسے پروگراموں کے ذریعے علم و تحقیق کے تبادلے میں توسیع، اور خوراک، توانائی اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔

 

یورپی یونین نے پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے اسے باہمی معاشی تعلقات کا اہم ستون قرار دیا۔


اجلاس میں غزہ کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی اور جنگ بندی، تعمیرِ نو اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ دونوں نے دو ریاستی حل کی حمایت بھی دہرائی۔

 

دونوں فریقوں نے پاک افغان سرحدی کشیدگی کے تناظر میں بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے پر اتفاق کیا اور افغانستان کی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

 

 یورپی یونین نے پاکستان کی جانب سے چار دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کو سراہا اور کہا کہ واپسی کا کوئی بھی عمل باوقار اور عالمی قوانین کے مطابق ہونا چاہیے۔

 

آخر میں طے پایا کہ سٹریٹجک مکالمے کا اگلا یعنی آٹھواں دور اسلام آباد میں ہوگا۔