تازہ ترین - 27 دسمبر 2025
پاکستان ڈیجیٹل معیشت اور بٹ کوائن میں عالمی مرکز بننے کی جانب گامزن
کاروبار - 27 دسمبر 2025
پاکستان کی جدید ڈیجیٹل معیشت اور بٹ کوائن ٹیکنالوجی میں ترقی کی بدولت ملک میں نئی معاشی جہتیں روشن ہو رہی ہیں۔
کرپٹو کرنسی کے حوالے سے ریگولیٹری اصلاحات نے پاکستان کو عالمی سطح پر مرکز نگاہ بنا دیا ہے۔
پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین بلال بن ثاقب نے ابوظبی بٹ کوائن کانفرنس 2025 میں خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل اثاثوں کو صرف سرمایہ کاری کے ذریعے نہیں بلکہ مستقبل کے مالیاتی نظام کے ستون کے طور پر دیکھتا ہے۔
240 ملین آبادی اور 70 فیصد نوجوانوں کی موجودگی کے باعث ملک روایتی معیشت سے آگے بڑھ کر ڈیجیٹل معیشت کے نئے ماڈلز اپنانے کی راہ پر ہے۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان کا مقصد نوجوانوں کو محض صارف نہیں بلکہ ڈیجیٹل تخلیق کار اور معیشت کے معمار بنانا ہے۔
غیر منظم کرپٹو مارکیٹ کو شفاف اور سرمایہ کار دوست نظام میں تبدیل کرنے کے لیے اصلاحات کی جا رہی ہیں۔
چیئرمین نے بتایا کہ پاکستان نے کرپٹو اور ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے تین ستونوں پر مبنی ریگولیٹری فریم ورک تیار کیا ہے، جو وضاحت، مرحلہ وار نفاذ اور ٹیکنالوجی کے ذریعے موثر نگرانی پر مبنی ہے۔
اہم ایکسچینجز کے لیے عبوری لائسنس، مائننگ، ٹوکنائزیشن اور فنٹیک کے پائلٹ پروجیکٹس شروع کیے گئے ہیں۔
آئندہ چند برسوں میں مائننگ، ٹوکنائزیشن اور ویب3 ڈیولپمنٹ کے ذریعے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
پاکستان میں 20 گیگاواٹ سے زائد اضافی بجلی موجود ہے جسے بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی کے ذریعے ڈیجیٹل ایکسپورٹ میں بدلا جا سکتا ہے۔
بٹ کوائن پاکستانیوں کے لیے بچت، مالی شمولیت اور بین الاقوامی ادائیگیوں کا مؤثر حل فراہم کرتا ہے۔
حکومتی وژن اور جامع اصلاحات پاکستان کی بٹ کوائن اور ڈیجیٹل معیشت کو ترقی کی نئی سمت دے رہی ہیں۔
دیکھیں

