بچوں کا بڑھتا ہوا اسکرین ٹائم کیسے قابو میں رکھا جائے؟ ماہرین کی مؤثر رہنمائی

news-banner

تازہ ترین - 30 دسمبر 2025

آج کے ڈیجیٹل دور میں اسمارٹ فون بچوں کی روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔

 

 یہ جہاں تعلیم، تفریح اور رابطے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے، وہیں اس کا حد سے زیادہ استعمال بچوں کی ذہنی، جسمانی اور سماجی نشوونما پر منفی اثرات بھی ڈال سکتا ہے۔

 

ماہرینِ تعلیم اور ماہرینِ نفسیات کے مطابق والدین کی بنیادی ذمے داری ہے کہ وہ بچوں کے اسکرین ٹائم کو متوازن اور منظم رکھیں تاکہ ٹیکنالوجی فائدہ مند ثابت ہو، نقصان دہ نہیں۔ 

 

اس مقصد کے لیے سب سے پہلے بچوں کے لیے واضح اصول اور حدود مقرر کرنا ضروری ہے، جن میں روزانہ اسمارٹ فون کے استعمال کا دورانیہ اور اس کے مقاصد واضح ہوں۔

 

 پڑھائی، کھیل اور آرام پر مشتمل روزانہ کا شیڈول بچوں کو توازن سکھاتا ہے۔

 

ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین کا اپنا طرزِ عمل بھی نہایت اہم ہے، کیونکہ بچے بڑوں کی نقل کرتے ہیں۔ 

 

اگر والدین خود فون کے بے جا استعمال سے گریز کریں تو بچے بھی یہی رویہ اپناتے ہیں۔

 

 اس کے ساتھ ساتھ بچوں کو متبادل سرگرمیوں جیسے کھیل، مطالعہ، فنونِ لطیفہ اور بیرونی سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا بھی مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

 

ماہرین اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ بچوں سے مکالمہ کیا جائے اور انہیں اسکرین کے زیادہ استعمال کے نقصانات، جیسے نیند کی کمی، آنکھوں پر دباؤ اور سماجی تنہائی، سے آگاہ کیا جائے۔ 

 

مزید برآں، اسکرین ٹائم ایپس اور پیرنٹل کنٹرول جیسے تکنیکی ذرائع والدین کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

 

ماہرین کے مطابق محبت، مستقل مزاجی اور مثبت نگرانی کے ذریعے والدین بچوں میں ذمہ داری کا شعور پیدا کر سکتے ہیں، جس سے اسمارٹ فون کا متوازن استعمال ممکن ہو جاتا ہے۔