قوم کے ہیرو کیپٹن عبدالرحیم شہید کو خراجِ عقیدت، راولپنڈی میں چوک ان کے نام سے منسوب

پاکستان - 21 جولائی 2025
پاکستان آرمی کے جانباز سپوت کیپٹن عبدالرحیم شہید، جنہیں ستارۂ بسالت، تمغۂ بسالت اور تمغۂ بسالت اینڈ بار جیسے اعلیٰ عسکری اعزازات سے نوازا گیا، آج بھی قوم کے دلوں میں زندہ ہیں۔
2 دسمبر 1959 کو لوئر دیر، خیبرپختونخوا میں پیدا ہونے والے کیپٹن عبدالرحیم نے 10 جون 1983 کو پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کیا۔ وہ دو دہائیوں سے زائد عرصے تک آرمی ایوی ایشن میں خدمات انجام دیتے رہے اور ہیلی کاپٹر فلائنگ میں صف اول کے پائلٹس میں شمار ہوتے تھے۔
- 800 گھنٹے فکسڈ ونگ اور 4000 گھنٹے روٹری ونگ کا پرواز تجربہ
- 1992 میں 21,000 فٹ کی بلندی سے برفانی تودے میں پھنسے 3 فوجیوں کو بچایا (ستارہ بسالت حاصل کیا)
- 2005 کے زلزلے میں 22,500 کلو امدادی سامان متاثرہ علاقوں تک پہنچایا
- 229 میتوں کی منتقلی اور 32 گھنٹے مسلسل پرواز
- 15 اکتوبر 2005 کو ایک امدادی مشن کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے میں جامِ شہادت نوش کیا
کیپٹن عبدالرحیم کو زندگی میں بھی تمغۂ بسالت دیا گیا اور شہادت کے بعد بھی ان کی خدمات کے اعتراف میں دوبارہ تمغۂ بسالت سے نوازا گیا — جو ایک منفرد اعزاز ہے۔
راولپنڈی کے جھنڈا چیچی چوک کو ان کے نام سے منسوب کر کے قوم نے ان کی قربانی کو امر کر دیا ہے۔ دھمیال بیس پر قائم یادگارِ شہداء بھی کیپٹن عبدالرحیم کے نام سے منسوب ہے جسے ان کے بیٹے نے ڈیزائن کیا۔
کیپٹن عبدالرحیم شہید صرف ایک پائلٹ نہیں، بلکہ قومی غیرت، حوصلے اور قربانی کا استعارہ ہیں۔