ڈھاکہ میں فضائیہ کا تربیتی طیارہ اسکول پر گر کر تباہ، 19 طلبہ جاں بحق، 50 سے زائد زخمی

news-banner

دنیا - 21 جولائی 2025

نگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے اُتّرا میں ایک المناک حادثہ پیش آیا جب دوپہر ایک بجے کے قریب بنگلہ دیش ایئر فورس کا تربیتی طیارہ "ایف-7 بی جی آئی" معمول کی پرواز کے دوران میل اسٹون اسکول اینڈ کالج کی عمارت سے ٹکرا گیا۔
اس حادثے میں کم از کم 19 افراد جاں بحق ہو گئے جن میں زیادہ تر طلبہ شامل ہیں، جبکہ 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں بچے اور بالغ افراد شامل ہیں۔ کئی زخمیوں کو شدید جھلسنے اور چوٹیں آنے کے باعث فوری طبی امداد دی جا رہی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے وقت اسکول میں امتحانات اور کلاسز جاری تھیں۔ طیارہ اسکول کی عمارت سے ٹکرایا، جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا، دیوار میں شگاف اور آہنی سلاخیں مڑ گئیں۔ جائے وقوعہ سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے گئے جبکہ ریسکیو ٹیمیں اور فوجی اہلکار فوری طور پر امدادی کاموں میں مصروف ہوگئے۔

ڈھاکہ میڈیکل کالج اسپتال کے برن یونٹ کے سربراہ بدھان سرکر کے مطابق، ایک تیسری جماعت کا طالبعلم مردہ حالت میں لایا گیا، جب کہ 12 اور 14 سال کی عمر کے کئی بچے تشویشناک حالت میں زیر علاج ہیں۔

حادثے کے وقت موجود ایک استاد، مسعود طارق نے بتایا: "میں اپنے بچوں کو لینے آیا تھا کہ زور دار دھماکے کی آواز آئی، پیچھے مڑ کر دیکھا تو دھواں اور آگ کے شعلے نظر آئے۔"

سوشل میڈیا پر دل دہلا دینے والی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں جن میں والدین اور اساتذہ کو چیخ و پکار کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ ایمبولینسز زخمیوں کو اسپتال منتقل کر رہی تھیں۔

عبوری وزیر اعظم محمد یونس نے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے قوم کا "ناقابل تلافی نقصان" قرار دیا اور مکمل تحقیقات کا اعلان کیا۔ انہوں نے متاثرین کے لیے ہنگامی ہاٹ لائن کے قیام اور مکمل سرکاری امداد کا اعلان بھی کیا۔

بنگلہ دیش ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے زخمیوں کی مدد کے لیے فوری عطیات کی اپیل کی ہے۔

یہ افسوسناک واقعہ ایک ماہ قبل بھارت کے شہر احمد آباد میں ہونے والے فضائی حادثے کے بعد پیش آیا، جس میں 241 مسافر اور 19 زمین پر موجود افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

بنگلہ دیشی حکام نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے باضابطہ انکوائری شروع کر دی ہے، جبکہ ملک اس دلخراش فضائی حادثے پر سوگ منا رہا ہے۔