بھارتی سی آر پی ایف اہلکار کے ہاتھوں خاتون پولیس افسر کا بہیمانہ قتل — ذہنی تناؤ اور اخلاقی بگاڑ کا خوفناک نتیجہ

دنیا - 21 جولائی 2025
گجرات کے ضلع کَچھ میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) کے ایک اہلکار نے اپنی ساتھی خاتون افسر کو قتل کر دیا — یہ واقعہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کے اندرونی بحران اور اخلاقی زوال کو بے نقاب کرتا ہے۔
بھارتی میڈیا NDTV کے مطابق، سی آر پی ایف کانسٹیبل دلیپ ڈانگچیا نے اپنی ساتھی افسر 25 سالہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر ارونا بین نتوبائی کا گلا گھونٹ کر قتل کیا اور پھر خود تھانے جا کر جرم کا اعتراف کر لیا۔
پولیس کے مطابق، دونوں اہلکار 2021 سے انسٹاگرام کے ذریعے رابطے میں تھے اور ایک ساتھ رہ رہے تھے۔ ڈی ایس پی مکیش چوہدری (انجر ڈویژن) نے بتایا کہ ان کے درمیان معمولی تکرار ہوئی جو اتنی شدت اختیار کر گئی کہ دلیپ نے ارونا بین کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔
ملزم دلیپ اس وقت منی پور میں تعینات تھا — ایک ایسا علاقہ جو برسوں سے بدامنی کا شکار ہے۔ ماہرین کے مطابق کشمیر اور منی پور جیسے شورش زدہ علاقوں میں طویل تعیناتی نے سی آر پی ایف اہلکاروں کو ذہنی دباؤ، جذباتی بے حسی اور اخلاقی انحطاط میں مبتلا کر دیا ہے۔
یہ واقعہ اس حقیقت کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ مودی حکومت کی "بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ" مہم محض ایک نعرہ بن کر رہ گئی ہے۔ بھارت میں خواتین اسپتالوں، تھانوں، بسوں، اور حتیٰ کہ سیکورٹی فورسز میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔
نربھیا گینگ ریپ کیس (دہلی)، کولکتہ اسپتال میں ڈاکٹر کا قتل، اور اب یہ واقعہ — سب اس بات کی گواہی ہیں کہ بھارت میں خواتین کے خلاف تشدد ایک سنگین اور بڑھتا ہوا مسئلہ ہے۔
سی آر پی ایف جیسے اداروں میں ذہنی صحت، نظم و ضبط اور احتساب کا فقدان اب نہ صرف کشمیری عوام بلکہ خود بھارتی خواتین کے لیے بھی خطرناک صورت اختیار کر گیا ہے۔