سیلابی صورتحال: پاک فوج، وفاقی حکومت اور این ڈی ایم اے کی مشترکہ ریلیف سرگرمیاں، 25 ہزار متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل
پاکستان - 19 اگست 2025
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے ایک مشترکہ بریفنگ میں بتایا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور اب تک 25 ہزار افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف کی ہدایت پر فوجی دستے، ڈاکٹرز اور انجینئرز فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ پاک فوج کے 8 یونٹس، انجینئرنگ بریگیڈز اور میڈیکل یونٹس خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں کام کر رہے ہیں، جہاں 9 میڈیکل کیمپس میں 6 ہزار سے زائد شہریوں کا علاج کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے متاثرین کے لیے ایک دن کا راشن مختص کیا ہے جبکہ خوراک، طبی امداد اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ شاہراہ قراقرم سمیت متاثرہ سڑکوں کو مرحلہ وار بحال کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ اربن فلڈنگ کے باعث بھاری نقصان ہوا ہے، تاہم وزیراعظم کی ہدایت پر ریلیف سرگرمیوں کو تیز کر دیا گیا ہے۔ اب تک 70 فیصد بجلی بحال ہو چکی ہے جبکہ 1200 خیمے متاثرہ علاقوں میں پہنچا دیے گئے ہیں۔ مزید بارشوں کے خدشے کے پیش نظر تمام ادارے الرٹ ہیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کے مطابق سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں اب تک 670 افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ 17 اگست سے جاری آپریشن میں 25 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شاہراہوں کی بحالی کا 50 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ نقصانات کے تخمینے کے لیے مکمل سروے جاری ہے۔
دیکھیں






