تازہ ترین - 28 ستمبر 2025
حزب اللہ کے سربراہ کا ہتھیار نہ ڈالنے کا عزم، نصراللہ کی برسی پر خطاب

دنیا - 28 ستمبر 2025
حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم نے ہفتے کے روز اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کا گروپ ہتھیار نہیں ڈالے گا۔ انہوں نے یہ بیان بیروت میں ہزاروں حامیوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دیا، جو ان کے پیشرو حسن نصراللہ کی اسرائیل کے ہاتھوں ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر منعقد کیا گیا تھا۔ نصراللہ کو 27 ستمبر 2024 کو بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
نصراللہ کی قبر پر منعقدہ اس تقریب میں قاسم نے واضح الفاظ میں کہا، "ہم اپنے ہتھیار کبھی نہیں چھوڑیں گے، اور نہ ہی انہیں حوالے کریں گے۔ ہم شہادت کے لیے تیار ہیں۔" اس موقع پر، حزب اللہ کے حامیوں نے اپنے پیلے پرچموں کے ساتھ ساتھ لبنانی، فلسطینی اور ایرانی پرچم بھی لہرائے اور "امریکہ مردہ باد، اسرائیل مردہ باد" کے نعرے لگائے۔ ایران کے سکیورٹی چیف علی لاریجانی بھی اس تقریب میں موجود تھے۔
حزب اللہ پر ہتھیار ڈالنے کا شدید دباؤ ہے۔ لبنانی فوج نے مبینہ طور پر گروپ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، اور اسرائیل اور امریکہ بھی اس اقدام کے لیے زور دے رہے ہیں۔ اس کے باوجود، نومبر میں ایک سال سے زائد عرصے کی کشیدگی کے بعد طے پانے والی جنگ بندی کے باوجود، اسرائیل لبنان پر باقاعدہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور لبنانی علاقے میں اس کے فوجی اب بھی موجود ہیں۔ جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے لبنان کی کوششوں کی تعریف کی لیکن کہا کہ انہیں اس عمل پر یقین کرنے کے لیے "الفاظ سے زیادہ" کی ضرورت ہے۔ دوسری طرف، لبنانی صدر جوزف آؤن نے امید ظاہر کی کہ یہ برسی اتحاد کا ایک نقطہ بنے گی اور اس یقین کو مضبوط کرے گی کہ "لبنان کی نجات ایک متحد ریاست، ایک فوج اور آئینی اداروں میں ہے جو خودمختاری کی حفاظت اور وقار کو برقرار رکھتے ہیں۔"
حزب اللہ نصراللہ اور ان کے نائب ہاشم صفی الدین کی یاد میں تقریبات کا سلسلہ منعقد کر رہی ہے، جن کی تصاویر حکومت کی مخالفت کے باوجود بیروت کی مشہور راؤش چٹان پر بھی دکھائی گئیں۔