ایران دوہری آفت کا شکار: خشک سالی کے ساتھ مغربی علاقوں میں سیلاب

news-banner

دنیا - 19 نومبر 2025

ایران ایک ہی وقت میں دو متضاد ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ ایک جانب طویل خشک سالی نے تہران جیسے بڑے شہروں کو خالی کرنے کے خدشات کو بڑھا دیا ہے، تو دوسری طرف ملک کے مغربی صوبے شدید بارشوں کے بعد سیلاب کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔

 

رائٹرز کے مطابق کئی ماہ کی مسلسل خشک سالی نے ایران میں دہائیوں کے بدترین پانی کے بحران کو جنم دیا، جس کے باعث حکام نے ہفتے کے اختتام پر مصنوعی بارش یعنی ’کلاؤڈ سیڈنگ‘ کا عمل شروع کیا۔

 

موسمیاتی ادارے نے پیر کے روز چھ مغربی صوبوں کے لیے سیلابی وارننگ جاری کی اور بتایا کہ ملک کے 31 میں سے 18 صوبوں میں بارش کا امکان ہے۔ ایران میں مجموعی بارش معمول سے 85 فیصد کم رہنے کے باعث آبی ذخائر خشک ہوتے جا رہے ہیں جبکہ تہران سمیت مختلف شہروں میں پانی کی فراہمی متاثر ہو چکی ہے۔

 

حکام کا کہنا ہے کہ بدانتظامی، غیر قانونی بورنگ اور ناقص زرعی نظام نے بحران میں مزید شدت پیدا کر دی ہے، جبکہ موسمیاتی تبدیلی اسے اور بھی بگاڑ رہی ہے۔ خشک زمین پانی جذب نہیں کر پا رہی جس سے بارش ہوتے ہی اچانک سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

 

ایرانی میڈیا نے ایلام اور کردستان کے علاقوں میں ہلکے درجے کے سیلاب کی ویڈیوز بھی جاری کی ہیں۔ وائی جے سی کے مطابق رواں سال پہلی ’کلاؤڈ سیڈنگ‘ جھیل ارومیہ کے خطے پر کی گئی تھی، تاہم یہ طریقہ صرف سازگار موسمی حالات میں اور محدود پیمانے پر کارگر ہوتا ہے۔

 

ایران کی موسمیاتی تنظیم کی سربراہ سحر تاج بخش کے مطابق کلاؤڈ سیڈنگ کی لاگت بہت زیادہ ہے اور اس سے ہونے والی بارش پانی کے بحران کو حل کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تہران میں اس عمل کے لیے ضروری حالات تاحال موجود نہیں، اور اگر خشک سالی جاری رہی تو بڑے شہر جلد رہائش کے قابل نہیں رہیں گے۔