گلاسٹنبری میں 'فلسطین زندہ باد' اور 'آئی ڈی ایف کی موت' کے نعرے، باب وائلن یورپی فیسٹیولز سے نکال دیے گئے

دنیا - 04 جولائی 2025
برطانوی پنک-ریپ جوڑی باب وائلن کو گلاسٹنبری فیسٹیول میں متنازع پرفارمنس کے بعد برطانیہ اور یورپ کے متعدد میوزک فیسٹیولز سے نکال دیا گیا ہے۔ گلاسٹنبری کے دوران باب وائلن نے اسٹیج پر موجود ہجوم سے "فری، فری فلسطین" اور "آئی ڈی ایف کی موت" کے نعرے لگوائے تھے، جس پر سخت ردعمل سامنے آیا۔
سیاسی طور پر بے باک موقف رکھنے والی اس جوڑی کو ہفتہ کے روز مانچسٹر میں ہونے والے ریڈار فیسٹیول میں ہیڈ لائن پرفارمنس دینی تھی، مگر منتظمین نے اعلان کیا کہ وہ اب اس ایونٹ میں شامل نہیں ہوں گے۔ اس پر باب وائلن نے انسٹاگرام پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا:"خاموشی کوئی آپشن نہیں ہے۔ مانچسٹر، ہم واپس آئیں گے۔ ہم ٹھیک ہوں گے۔ اصل تکلیف میں فلسطینی عوام ہیں۔"
ریڈار فیسٹیول سے اخراج کے بعد یورپ بھر میں دیگر تقرریاں بھی منسوخ کی جا رہی ہیں۔ فرانس میں کیو فیسٹ نے اعلان کیا کہ باب وائلن کو فیسٹیول سے نکال دیا گیا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مقامی حکومتوں اور بینڈ کے ٹیلنٹ ایجنسی سے علیحدگی کے باعث کیا گیا۔
فیسٹیول منتظمین نے کہا:"ہم تمام فنکاروں کی آزادیِ اظہار کے حامی ہیں، مگر موجودہ حالات میں ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا۔"
جرمنی کے شہر کولون میں لائیو میوزک ہال نے بھی امریکی بینڈ گوگول بورڈیلو کے ساتھ باب وائلن کی مجوزہ پرفارمنس منسوخ کر دی، جو بظاہر دورے کے مرکزی منتظمین کے علم میں لائے بغیر کیا گیا فیصلہ تھا۔
اسی ہفتے باب وائلن نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کے امریکی ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا نارتھ امریکن ٹور بھی کینسل کر دیا گیا۔ ان کی سابقہ ٹیلنٹ ایجنسی یونائیٹڈ ٹیلنٹ ایجنسی نے بھی باضابطہ طور پر ان سے تعلق ختم کر لیا ہے۔
تنقید کے جواب میں باب وائلن نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا:"ہم یہ نہیں چاہتے کہ کسی یہودی، عرب یا کسی بھی قوم کے لوگوں کی موت ہو۔ ہمارا مطالبہ ایک پرتشدد فوجی نظام کے خاتمے کا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا:"جو بھی پابندیاں ہم پر لگیں، وہ اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہوں گی۔ ہم خود کوئی بڑی کہانی نہیں، اصل کہانی غزہ میں جاری مظالم ہیں۔"
گلاسٹنبری میں پرفارمنس کے دوران باب وائلن کے فرنٹ مین بابی وائلن نے ایک سابقہ ریکارڈ لیبل ایگزیکٹو پر بھی تنقید کی، جنہوں نے pro-Israel خیالات کا اظہار کیا تھا اور آئرش ریپ گروپ کنی کیپ کو فیسٹیول سے ہٹانے کی حمایت کی تھی۔
گلاسٹنبری کے منتظمین نے باب وائلن کے ریمارکس سے فاصلہ اختیار کیا ہے، جبکہ برطانوی وزیرِاعظم کئیر اسٹارمر نے "آئی ڈی ایف کی موت" کے نعرے کو "نفرت انگیز اور ناقابل قبول" قرار دیا ہے۔