خیبرپختونخوا میں گڈ گورننس روڈ میپ کا آغاز، ہر محکمے کی کارکردگی کا سخت جائزہ لیا جائے گا‘علی امین گنڈا پور کا اعلان

پاکستان - 04 جولائی 2025
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں گڈ گورننس کے نفاذ کے لیے ہر محکمے کے کام کا فالو اپ لازمی ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ گورننس کا مطلب صرف فیصلے نہیں بلکہ عملدرآمد اور احتساب بھی ہے۔
خیبرپختونخوا گڈ گورننس میپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محکموں کے رولز آف بزنس پر عمل نہیں کیا جا رہا، جبکہ ہر سرکاری ادارے کو اپنی ذمہ داری نبھانے کی ضرورت ہے۔ "ہم سب کو سیکھنے کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا، جو کارکردگی نہیں دکھائے گا، وہ ازخود اس نظام سے باہر ہو جائے گا۔"
انہوں نے محکمہ تعلیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ 33 ارب روپے اکاؤنٹس میں موجود ہونے کے باوجود متعلقہ وزیر اس سے لاعلم ہے۔ "جب میں وزیر تھا تو ڈی آئی خان کے تمام اسکولوں کے لیے فرنیچر خریدا، مگر اب پھر انہی اسکولوں کے لیے 40 ارب روپے کی ڈیمانڈ سامنے آ گئی ہے۔"
وزیراعلیٰ نے کہا کہ "میرے صوبے میں کوئی بچہ ایسا نہیں ہونا چاہیے جو اسکول میں فرنیچر کے بغیر بیٹھے، اگر ایسا ہے تو ہم کچھ بھی نہیں کر رہے۔" انہوں نے سرکاری افسران پر الزام عائد کیا کہ ان کے گھروں میں سرکاری فرنیچر موجود ہے، اور سیاستدان و بیوروکریسی مل کر کرپشن کے "جوائنٹ وینچر" چلا رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے تعلیمی بجٹ میں بدعنوانی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہر سال محکمہ تعلیم اربوں روپے ہڑپ کر رہا ہے، مگر ڈیلیوری صفر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر اس نظام کو درست کرنا ہے، ورنہ تبدیلی کا خواب محض ایک نعرہ بن کر رہ جائے گا۔