سندھ طاس معاہدہ فعال ہے، بھارت کو یکطرفہ اقدامات کا اختیار نہیں: پاکستان کا عالمی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم

news-banner

پاکستان - 04 جولائی 2025

اسلام آباد: پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کو مکمل طور پر بحال کرے اور اس کے تحت اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان عالمی ثالثی عدالت کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے، جس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو غیر قانونی قرار دیا گیا۔

 

ترجمان نے کہا کہ ثالثی عدالت کے ضمنی فیصلے سے واضح ہوتا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ نہ صرف مؤثر اور فعال ہے بلکہ بھارت اس معاہدے کے تحت کسی بھی قسم کی یکطرفہ کارروائی کا مجاز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی مکمل توثیق کرتا ہے، اور بھارت پر زور دیا کہ وہ معاہدے کے تحت معمول کی صورتحال بحال کرے۔

 

بھارت کی جنگی تیاریاں اور امریکا سے تعلقات پر تبصرہ

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بارہا بھارت کی تیز رفتار عسکری تیاریوں کی جانب عالمی برادری کی توجہ دلا چکا ہے اور اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے بغیر تحقیقات کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگانا غیرذمہ دارانہ اقدام ہے، اور بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے دیا گیا جوہری بلیک میلنگ کا بیان دراصل پاکستان کی مضبوط دفاعی صلاحیتوں کا عکاس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے بھارت کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات کا خواہاں رہا ہے لیکن بھارت کے جنگی عزائم اور یکطرفہ اقدامات اس راہ میں رکاوٹ ہیں۔

 

فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف واضح

ترجمان نے کہا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ابراہیمی معاہدے کے حوالے سے پاکستان کا واضح مؤقف دے چکے ہیں اور پاکستان فلسطین کے مسئلے کے دو ریاستی حل کے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔ اس مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی علاقائی جارحانہ پالیسیوں کا نوٹس لے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔