اسلام آباد میں پاک۔افغان مکالمہ: افغان رہنماؤں اور خواتین کارکنوں کی خطے میں امن پر گفتگو

news-banner

دنیا - 18 اگست 2025

اسلام آباد میں ساوتھ ایشین اسٹریٹیجک اسٹیبلٹی انسٹیٹیوٹ (ساسسی) یونیورسٹی کے تحت 25 اور 26 اگست کو ایک اہم مکالمہ منعقد ہوگا، جس میں افغان رہنما اور خواتین کارکن شریک ہوں گے۔ اس کانفرنس کا مقصد خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔

 

ساسسی کی چیئرپرسن اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ماریہ سلطان نے بتایا کہ یہ 2021 میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد پہلا پاک۔افغان ڈائیلاگ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اجلاس کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ خطے کے امن اور خواتین کے کردار پر مرکوز ہوگا۔

 

یہ کانفرنس بند کمرہ اجلاس ہوگی اور ’’اسلام آباد پراسیس‘‘ کے آغاز کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ اس نشست میں طالبان یا کسی سیاسی جماعت کو مدعو نہیں کیا گیا، تاہم آئندہ مرحلوں میں انہیں شامل کرنے پر غور کیا جائے گا۔

 

سابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے اس مکالمے کو غیر دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ طالبان مخالف شخصیات کی شمولیت پاکستان کی طرف سے اشتعال انگیزی سمجھی جا سکتی ہے۔ اس بیان پر افغان رہنماؤں نے سخت ردعمل دیا۔

 

سابق افغان پارلیمنٹ کی رکن فوزیہ کوفی نے کہا کہ خطے کے ممالک کے ساتھ روابط افغانستان کے مستقبل کے لیے ضروری ہیں۔ ان کے مطابق افغان خواتین دنیا کے بدترین حالات میں زندگی گزار رہی ہیں، اس لیے ہر وہ قدم خوش آئند ہے جو خواتین کے حقوق اور پرامن تصفیے کی راہ ہموار کرے۔

 

ڈاکٹر ماریہ سلطان نے خلیل زاد کے بیان پر براہِ راست ردعمل دینے سے گریز کیا، تاہم کہا کہ یہ حیران کن ہے کہ جو شخص طالبان سے قطر میں مذاکرات کر چکا ہے، وہ آج افغانوں کے باہمی مکالمے کی مخالفت کر رہا ہے۔