غزہ جنگ: حماس نے مصر کا جنگ بندی منصوبہ قبول کرلیا، اسرائیل اب بھی بضد

news-banner

دنیا - 19 اگست 2025

حماس نے مصر کی پیشکش کردہ جنگ بندی کی تجویز کو باضابطہ طور پر قبول کرلیا ہے اور دو مراحل میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ حماس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، جبکہ قطر اور مصر نے اس پیشرفت سے اسرائیل کو آگاہ کر دیا ہے۔ تاہم، اسرائیل تاحال جنگ بندی کی آمادگی کے باوجود جارحیت جاری رکھنے پر مصر ہے۔

 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ غزہ میں گزشتہ 22 ماہ سے جاری لڑائی کے خاتمے کے لیے تازہ سفارتی کوششوں میں کامیابی ملی ہے۔ امریکا کی حمایت سے مصر اور قطر طویل المدتی سیز فائر کے لیے ثالثی کر رہے تھے۔

 

حماس کے سینئر رہنما باسم نعیم نے اپنے بیان میں کہا کہ تنظیم نے نئی تجویز پر اپنا جواب جمع کرا دیا ہے اور ثالثوں کی تجویز کو کسی ترمیم کے بغیر قبول کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ ہمارے عوام پر مسلط کی گئی اس جنگ کو ختم کرے۔

 

مصر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قطر کے ساتھ مل کر سیز فائر منصوبہ اسرائیل کو بھیج دیا گیا ہے، اب فیصلہ اسرائیل کے ہاتھ میں ہے۔ تاہم اسرائیلی حکام کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔

 

ذرائع کے مطابق ثالثوں کو امید ہے کہ جلد ہی معاہدے کا اعلان کیا جائے گا اور مذاکرات کی نئی تاریخ طے ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ اس بات کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے کہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہوگا اور مستقل امن کے لیے کوششیں جاری رہیں گی۔

 

یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے میں 1219 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جبکہ 251 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ ان میں سے اب بھی 49 قیدی غزہ میں موجود ہیں جن میں 27 کو اسرائیلی فوج مردہ قرار دے چکی ہے۔ دوسری جانب، اسرائیلی بمباری اور جارحیت کے نتیجے میں اب تک 62 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔