چین کا ’K ویزہ‘ متعارف، سائنس و ٹیکنالوجی کے طلبا اور ماہرین کے لیے نیا موقع
کاروبار - 19 اگست 2025
چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ یکم اکتوبر 2025 سے ایک نیا ویزہ ’’K ویزہ‘‘ متعارف کرا رہا ہے، جو خاص طور پر سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریسرچ کے شعبوں سے وابستہ نوجوان طلبا اور ماہرین کے لیے ہوگا۔
کون اہل ہوگا؟
اس ویزے کے لیے وہ افراد درخواست دے سکیں گے جنہوں نے کسی نامور یا عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی سے بیچلر یا اس سے اعلیٰ ڈگری حاصل کی ہو۔ اس کے علاوہ سائنس یا ٹیکنالوجی کے میدان میں ریسرچ کرنے والے یا پیشہ ورانہ مہارت رکھنے والے نوجوان بھی اہل ہوں گے۔ اس ویزے کی سب سے بڑی سہولت یہ ہے کہ اس کے لیے کسی چینی ادارے یا کمپنی سے دعوت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
فوائد
’K ویزہ‘ رکھنے والے افراد چین میں بآسانی تعلیم، ریسرچ، ٹیکنالوجی منصوبوں، کاروبار، اور مختلف تعلیمی و ثقافتی سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں گے۔ اس ویزے کی مدت عام ویزوں کے مقابلے میں زیادہ ہوگی اور بار بار تجدید کی ضرورت بھی کم پڑے گی۔
مقصد
چین کے مطابق اس پروگرام کا مقصد دنیا بھر کے ہونہار اور باصلاحیت نوجوانوں کو اپنی جانب متوجہ کرنا ہے تاکہ وہ تعلیم اور ریسرچ کے ذریعے چین کی سائنسی اور ٹیکنالوجیکل ترقی کو مزید تیز کر سکیں۔
پاکستانیوں کے لیے موقع
پاکستانی طلبا اور ماہرین بھی اس ویزے سے فائدہ اٹھا سکیں گے، خصوصاً وہ نوجوان جو سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعلیم یا تحقیق کر رہے ہیں۔ یہ ویزہ انہیں بغیر کسی کمپنی یا ادارے کی نوکری کے بھی چین میں اپنا تعلیمی اور پیشہ ورانہ سفر آگے بڑھانے کا موقع فراہم کرے گا۔
دیکھیں






