باکسنگ فیڈریشن کے سابق عہدیداروں پر عائد تاحیات پابندی اور جرمانہ معطل

news-banner

کھیل - 25 جون 2025

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سابق صدر خالد محمود اور سابق سیکرٹری جنرل لیفٹیننٹ کرنل (ر) محمد ناصر اعجاز پر عائد تاحیات پابندی اور 10 لاکھ روپے جرمانے کے فیصلے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
 

عدالت نے اس معاملے کو مزید کارروائی کے لیے پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) کے آئین کی شق 23 کے تحت قائم ایڈجوڈیکیٹرز پینل کے سپرد کر دیا ہے، اور ہدایت کی ہے کہ تمام فریقین کا مؤقف سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔
 

جسٹس ارباب طاہر نے تحریری فیصلے میں کہا کہ چونکہ پی ایس بی کے آئین میں اپیل کا مؤثر فورم موجود ہے، اس لیے عدالت سے رجوع کرنا قبل از وقت قرار دیا گیا۔
 

دورانِ سماعت، پی ایس بی کے قانونی مشیر سیف الرحمان راؤ نے مؤقف اختیار کیا کہ دونوں فریقین کو پہلے ایڈجوڈیکیٹرز پینل سے رجوع کرنا چاہیے، کیونکہ آئینی طور پر یہی فورم دستیاب ہے۔
 

پی ایس بی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ پینل کا فیصلہ، خواہ پی ایس بی کے حق میں ہو یا خلاف، مکمل طور پر قبول کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ یہ بھی وعدہ کیا گیا کہ انکوائری میں شامل کوئی بھی فرد پینل کا حصہ نہیں ہوگا اور تمام کارروائی آزاد، غیر جانبدار اور شفاف انداز میں کی جائے گی۔

عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ 27 ستمبر 2024 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن، جس میں پابندی اور جرمانہ عائد کیا گیا تھا، حتمی فیصلے تک معطل رہے گا تاکہ ایڈجوڈیکیٹرز پینل آزادانہ فیصلہ دے سکے۔
 

پس منظر: معاملہ کیسے شروع ہوا؟
 

یہ تنازعہ اُس وقت سامنے آیا جب فروری 2024 میں اٹلی میں ایک باکسنگ ایونٹ کے دوران پاکستان نیوی کے باکسر ذوہیب رشید پر الزام لگا کہ اُس نے پاکستانی نژاد برطانوی باکسر لورا اکرم کے ہوٹل کے کمرے میں گھس کر نقدی اور پاسپورٹ چوری کیے۔
 

اس واقعے کے بعد، پاکستان اسپورٹس بورڈ نے پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے دونوں سینئر عہدیداروں کو غفلت کا مرتکب ٹھہراتے ہوئے تاحیات پابندی اور جرمانہ عائد کر دیا تھا، جسے اب عدالت نے مؤخر کر دیا ہے۔